گینگ ریپ کیس میں سابق انڈین وزیر کو عمر قید کی سزا

گینگ ریپ کیس میں سابق انڈین وزیر کو عمر قید کی سزا
چترکوٹ گینگ ریپ کیس میں انڈین ریاست اتر پردیش (یو پی) کے سابق وزیر گایتری پرجاپتی کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ان پر 2 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

گایتری پرجاپتی کو لکھنؤ کی خصوصی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم قرار دیا ۔ تاہم اس کیس میں عدم ثبوت کی بنا پر 4 افراد کو بری کر دیا گیا ہے۔ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے سابق وزرا گایتری پرجاپتی، آشیش شکلا اور اشوک تیواری کو عمر قید کی سزا سنائی۔ اس کے ساتھ ہی گایتری پرجاپتی کو 2 لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ سزا بھی سنائی گئی۔

استغاثہ کے مطابق چترکوٹ کی رہنے والی متاثرہ خاتون نے 18 فروری 2017ء کو لکھنؤ کے گوتم پلی پولیس سٹیشن میں رپورٹ درج کرائی تھی۔ خاتون کا الزام ہے کہ کان کنی کا کام کروانے کے نام پر گایتری پرجاپتی اور دیگر ملزمان نے خاتون کو لکھنؤ بلایا۔ اس کے بعد اس نے کئی جگہ اس کی عصمت دری کی۔ ساتھ ہی اس کی نابالغ بیٹی کے ساتھ بھی زیادتی کی کوشش کی گئی۔

خاتون نے الزام لگایا تھا کہ اس نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کی  اتر پردیش کی پولیس سے تحریری شکایت بھی کی، لیکن وہاں سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی، جس کے بعد سپریم کورٹ میں سپیشل پٹیشن دائر کی گئی۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 18 فروری 2017ء کو گایتری پرجاپتی اور باقی ملزمان کے خلاف لکھنؤ کے گوتم پلی پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کی گئی۔ جب ان کے خلاف مقدمہ درج ہوا، اس وقت وہ یو پی کی اکھلیش حکومت میں ٹرانسپورٹ کے وزیر تھے۔ اس سے پہلے وہ ریاستی حکومت میں کان کنی کے وزیر تھے، جس میں کروڑوں کے گھپلے کے الزام میں سی بی آئی نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔