اگر پی ڈی ایم بدستور سیاسی اقدام اٹھانے سے کنارہ کشی جاری رکھے گی اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ملنے والے تعاون پر ہی مکمل انحصار جاری رکھے گی تو پھر بعید از قیاس نہیں کہ حالیہ تعطل اور اداروں کے مابین جاری لڑائی کا نتیجہ نظام کی تباہی کی صورت میں سامنے آئے۔