پاکستانی حکمرانوں کے معاشقوں، سکینڈلز، خفیہ اور اعلانیہ شادیوں کی داستان

پاکستانی سیاست کے بڑے بڑے نام تمناؤں اور حسرتوں کی ان راہداریوں سے گزرے بنا نہ رہ سکے اور نتیجے کے طور پر کہنے والوں کو ان کے بارے میں سکینڈلز بنانے کے لئے وافر مواد مل گیا۔ ان میں سے کئی نام ایسے ہیں جو کچھ زیادہ ہی رنگین مزاج واقع ہوئے، بیش تر ایسے ہیں جنہوں نے دل کی سنی اور شادیاں رچائیں مگر سماج کے ڈر کی وجہ سے انہیں خفیہ رکھنے پر مجبور رہے۔

پاکستانی حکمرانوں کے معاشقوں، سکینڈلز، خفیہ اور اعلانیہ شادیوں کی داستان

ہم سنتے آئے ہیں کہ سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا کیونکہ سیاست نے انسانی تاریخ میں ایسے ایسے سخت فیصلے لیے ہیں جنہوں نے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں تلپٹ کر کے رکھ دی ہیں۔ تاہم یہ قطعاً نہیں کہا جا سکتا کہ سیاست دانوں کے سینے بھی دل سے عاری ہوتے ہیں۔ سیاست دان بھی نا صرف دل رکھتے ہیں بلکہ یہ دل بے قرار ہونے اور بے قرار کرنے کی بھی بے پناہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ پاکستانی سیاست کے بڑے بڑے نام تمناؤں اور حسرتوں کی ان راہداریوں سے گزرے بنا نہ رہ سکے اور نتیجے کے طور پر کہنے والوں کو ان کے بارے میں سکینڈلز بنانے کے لئے وافر مواد مل گیا۔ ان میں سے کئی نام ایسے ہیں جو کچھ زیادہ ہی رنگین مزاج واقع ہوئے، بیش تر ایسے ہیں جنہوں نے دل کی سنی اور شادیاں رچائیں مگر سماج کے ڈر کی وجہ سے انہیں خفیہ رکھنے پر مجبور رہے۔

آج ہم پاکستانی حکمرانوں کی ذات سے جڑے ایسے ہی بعض سکینڈلز کا تذکرہ کریں گے اور ساتھ ہی ساتھ ان کے معاشقوں اور خفیہ شادیوں کے بارے میں بھی بتائیں گے۔

معاشقے

ذوالفقار علی بھٹو اور مدھوبالا

مدھوبالا کے بارے میں کون نہیں جانتا ہوگا کہ وہ بھارتی سنیما کی سب سے پرکشش، جاذب نظر اور باوقار ہیروئن تھیں۔ ہدایت کار کے آصف نے اپنی شہرہ آفاق فلم 'مغل اعظم' کے لئے دلیپ کمار کے مدمقابل مدھوبالا کو انارکلی کے کردار میں کاسٹ کیا باوجود اس کے کہ حقیقی زندگی میں ان دنوں دلیپ کمار اور مدھوبالا کے مابین قطع تعلقی جاری تھی اور دونوں آف دی سیٹ ایک دوسرے کے ساتھ بول چال بھی بند کر چکے تھے۔ اس کے باوجود دونوں کے مابین رومانس پر مبنی مناظر اب تک بھارتی سنیما کے بہترین رومانوی مناظر کے درجے پر فائز ہیں۔

جن دنوں ممبئی میں 'مغلِ اعظم' کی شوٹنگ جاری تھی، نوجوان ذوالفقار علی بھٹو بھی ان دنوں ممبئی میں مقیم تھے۔ بھٹو صاحب کی کے آصف کے ساتھ دوستی تھی۔ 'موہے پنگھٹ پہ نند لعل چھیڑ گئیو رے' جب عکس بند ہو رہا تھا تو اس گانے کی شوٹنگ دیکھنے بڑے بڑے لوگ سیٹ پر آتے تھے۔ چینی وزیراعظم چواین لائی، فیض احمد فیض اور نوجوان ذوالفقار علی بھٹو کے نام ان میں نمایاں ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ انہی دنوں میں نوجوان ذوالفقار علی بھٹو مدھوبالا کے بے پناہ حسن پر فریفتہ ہو گئے تھے اور مدھوبالا بھی ان کی جانب راغب ہو گئی تھیں۔ مغل اعظم کے سیٹ پر ذوالفقار علی بھٹو مدھوبالا کے خاص مہمان کی حیثیت سے آتے رہے اور فلم کی شوٹنگ کے بعد بھی بدستور وہ حسن کی دیوی کے عشق میں مبتلا رہے۔

مدھوبالا پر تحقیق کرنے والی لکھاری خدیجہ اکبر نے مدھوبالا کی ڈائریاں پڑھنے کے بعد تصدیق کی کہ نوجوان بھٹو مدھوبالا سے بے حد متاثر تھے۔ بھٹو ان دنوں ممبئی میں وکالت کی پریکٹس کرتے تھے اور کہا جاتا ہے کہ انہوں نے مدھوبالا سے شادی کا بھی فیصلہ کر لیا تھا تاہم بعد میں جب وہ سیاست میں شامل ہو گئے تو ان کے راستے مدھوبالا سے جدا ہو گئے۔ مدھوبالا بھی کشور کمار کی جانب راغب ہو گئیں اور 1960 میں دونوں نے شادی کر لی۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ دونوں کے والدین اس شادی کے لئے رضامند نہیں تھے۔

نواز شریف اور طاہرہ سید

مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف جب پنجاب کے وزیراعلیٰ بنے تو اس وقت ان میں اور گلوکارہ طاہرہ سید میں قربتیں پیدا ہونی شروع ہوئیں۔ میاں صاحب طاہرہ سید سے گانا سننے کے لئے انہیں مختلف جگہوں پہ بلانے لگے۔ میاں نواز شریف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ٹیلی فون کرکے طاہرہ سید سے گانا سنانے کی فرمائش کرتے تھے اور طاہرہ سید انہیں فون پر گانا سنایا کرتی تھیں۔ میاں صاحب انہیں مختلف ہوٹلوں میں بلا کر ان سے گانا سنا کرتے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ اسی دوران مری میں چیئر لفٹ کا ٹھیکہ انہوں نے طاہرہ سید کو دلوایا تھا جسے بعد میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے ان سے واپس لے لیا تھا۔

اس وقت تک نعیم بخاری اور طاہرہ سید کی شادی ہو چکی تھی اور دونوں نہایت خوشگوار زندگی گزار رہے تھے۔ جب دونوں میاں بیوی نئی صورت حال سے دوچار ہوئے تو طاہرہ سید اکیلی پارٹیوں میں جانے لگیں اور نعیم بخاری خاموش سے ہو گئے۔ نعیم بخاری کو جب معاملے کا علم ہوا تو انہوں نے بہت کوشش کی کہ کسی طرح طاہرہ سید اور نواز شریف کی راہیں جدا ہو جائیں۔ تمام تر کوشش کے باجود بھی جب ایسا نہ ہو سکا تو مجبور ہو کر دونوں نے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

جب اس معاشقے کا علم نواز شریف کی بیوی کلثوم نواز کو ہوا تو انہوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ ان کے سخت احتجاج کے بعد میاں صاحب نے بھی طاہرہ سید کو چھوڑ دیا۔ طاہرہ سید اور نعیم بخاری کے دو بچے ہیں اور دونوں ہی باپ کی طرح وکالت کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ علیحدگی کے بعد بھی دونوں میاں بیوی نے شائستگی کو برقرار رکھا اور کبھی کسی پلیٹ فارم پر ایک دوسرے کی برائیاں نہیں کیں۔ اس خاموشی کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ نعیم بخاری نے اس کے بعد کبھی طاہرہ سید سے بات چیت نہیں کی۔

عمران خان اور زینت امان

عمران خان کے بارے میں مشہور ہے کہ بالی ووڈ کی معروف اداکارہ زینت امان کے ساتھ ان کا افیئر چلتا رہا ہے۔ زینت امان بھارتی سنیما کی نامور ہیروئن ہیں اور انہوں نے 70 کی دہائی میں کئی کامیاب فلموں میں یادگار کردار ادا کئے تھے۔

1979 میں پاکستانی ٹیم جب آصف اقبال کی سربراہی میں انڈیا کے دورے پر گئی تو اسی دورے کے دوران عمران خان اور زینت امان کے تعلق سے جڑی خبریں میڈیا میں رپورٹ ہوئیں۔ کہا جاتا ہے کہ عمران خان نے اپنی سائیسویں سالگرہ ہوٹل کے ایک کمرے میں اداکارہ زینت امان کے ساتھ منائی۔ زینت امان کے ساتھ جڑنے کی وجہ سے ہی انہیں سب سے پہلے بھارتی میڈیا نے 'پلے بوائے' کا ٹائٹل دیا جو آج تک ان کی پہچان بنا ہوا ہے۔

آصف علی زرداری اور ایشوریا رائے

سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سابق مس ورلڈ اور بالی ووڈ کی اداکارہ ایشوریا رائے کے بہت بڑے پرستار ہیں۔ سیاسی تجزیہ نگار شاہد مسعود نے یہ خبر دی تھی کہ جب آصف زرداری ملک کے صدر تھے تو انہوں نے ایشوریا رائے کو خصوصی طیارے کے ذریعے ایک پرفارمنس کے لئے بھارت سے پاکستان بلانے کا انتظام کیا اور اس کے عوض اداکارہ کو 10 لاکھ امریکی ڈالر (موجودہ وقت کے کم و بیش 28 کروڑ پاکستانی روپے) کی آفر کی۔ کہا جاتا ہے کہ یہ پیش کش اتنی پرکشش تھی کہ ایشوریا رائے انکار نہ کر سکیں اور بخوشی آصف زرداری کی نجی محفل میں پرفارم کرنے پر راضی ہو گئیں۔

تاہم شاہد مسعود کی اس کہانی میں ایک جھول ہے۔ انہوں نے اپنے دعوے میں دو متضاد باتیں کی ہیں؛ پہلی یہ کہ جب ایشوریا پاکستان آئیں تب ان کی شادی نہیں ہوئی تھی اور دوسری یہ کہ انہیں آصف زرداری نے اس وقت بلایا جب وہ ملک کے صدر تھے۔ اب ایشوریا رائے کی شادی ابھیشک بچن سے جنوری 2007 میں ہو گئی تھی جبکہ آصف علی زرداری پاکستان کے صدر ستمبر 2008 میں بنے تھے۔ اس تضاد کے باعث یہ طے کرنا مشکل ہے کہ کہاں شاہد مسعود کی زبان پھسل گئی اور کہاں تک ان کا دعویٰ درست تھا۔

شیخ رشید اور اداکارہ ریما

1990 کی دہائی میں جب شیخ رشید وزیر ثقافت تھے تو مشہور ہو گیا کہ ان کے اور فلمی اداکارہ ریما کے مابین تعلقات قائم ہو گئے ہیں۔ ایک وقت پر تو دونوں کی شادی کی افواہیں بھی اڑنی شروع ہو گئی تھیں۔ اس طرح کی باتیں بھی سننے میں آتی ہیں کہ شیخ رشید نے اداکارہ ریما سے جدائی کے غم میں آج تک شادی نہیں کی۔

اداکارہ ریما خان اب امریکہ میں مقیم ہیں اور ایک بیٹے کی ماں ہیں۔ ایک حالیہ انٹرویو میں ریما خان نے بتایا کہ جب آپ شوبز میں ہوتے ہیں تو آپ کے جھوٹے سچے سکینڈل بنائے جاتے ہیں۔ میرے بھی بنائے گئے تھے۔ ایک سیاست دان کے ساتھ میرا جو سکینڈل بنایا گیا اس نے مجھے بہت تکلیف دی۔ میں اس سیاست دان کا نام نہیں لوں گی مگر آج بھی سوچوں تو افسوس ہوتا ہے کہ میرے ساتھ یہ غلط کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جس صحافی نے یہ سکینڈل بنایا تھا اسے میرے ساتھ یہ شکوہ تھا کہ وہ کہتے تھے میں بہت نخرے کرتی ہوں، انٹرویو نہیں دیتی اور اس کے ساتھ اٹھتی بیٹھتی نہیں ہوں۔

شاہد خاقان عباسی اور اداکارہ ریشم

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جب وہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے چیئرمین تھے تو ان دنوں اداکارہ ریشم اور ان کے مابین قربتیں پیدا ہو گئی تھیں۔ دونوں برطانیہ میں کچھ دیر ساتھ بھی رہے اور ان کی جانب سے ریشم کو مہنگی گاڑی کا تحفہ بھی دیا گیا۔

سکینڈلز

جنرل یحییٰ خان اور میڈم نورجہاں

پاکستانی میڈیا میں اس طرح کی خبریں بھی گردش کرتی رہی ہیں کہ ملکہ ترنم نورجہاں کا جنرل یحییٰ خان کے ساتھ معاشقہ چلتا رہا ہے تاہم میڈم نورجہاں نے اپنے ایک انٹرویو میں اس خبر کو سکینڈل قرار دیا تھا اور اس پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

سابق آئی جی پولیس پنجاب سردار محمد چودھری اپنی آپ بیتی 'جہانِ حیرت' میں لکھتے ہیں کہ ایک مرتبہ شاہ ایران سرکاری دورے پہ پاکستان آئے ہوئے تھے اور جنرل یحییٰ اپنے کمرے سے باہر نہیں نکل رہے تھے جس کے باعث پروٹوکول کا مسئلہ درپیش تھا۔ مجبوراً اقلیم اختر رانی جو جنرل رانی کے نام سے مشہور ہیں، کو بلوایا گیا تاکہ وہ صدر پاکستان جنرل یحییٰ کو کمرے سے باہر لے کر آئے۔ بقول جنرل رانی کہ صدر یحییٰ خان نور جہاں کے ساتھ رنگ رلیاں منا رہے تھے، میں نے اور نورجہاں نے مل کر یحییٰ خان کو کپڑے پہنائے اور انہیں باہر لے آ کر آئیں۔

جنرل رانی پاکستان میں اقتدار کی راہداریوں میں اثرورسوخ رکھنے والا ایسا زبردست کردار ہے جس کے ہاتھوں میں جنرل یحییٰ خان سمیت بڑے بڑے کرداروں کی ڈوریاں تھیں۔ جنرل یحییٰ سے نورجہاں کو بیگم اقلیم اختر ہی نے ملوایا تھا۔ 1971 میں جب مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہوگیا تو اس کے بعد جنرل رانی کو ان کے گھر میں نطربند کر دیا گیا۔ معروف قانون دان ایس ایم ظفر نے ان کا مقدمہ لڑا اور انہیں رہائی دلوائی۔ ایس ایم ظفر کو ایک خط میں جنرل رانی نے بتایا تھا کہ جنرل یحییٰ سے زیادہ میری دوستی ذوالفقار بھٹو سے تھی اور میں ان کے لئے دعوتوں کا بھی اہتمام کرتی رہی ہوں۔

عمران خان اور سیتا وائٹ

عمران خان اور برطانوی خاتون سیتا وائٹ کے مابین 1987-88 میں تعلق قائم ہوا جبکہ 1991 میں دونوں نے راہیں جدا کر لیں۔ جون 1992 میں سیتا وائٹ نے ایک بچی کو جنم دیا اور دعویٰ کیا کہ عمران خان اس بچی کے والد ہیں تاہم عمران خان نے اس دعوے کو مسترد کر دیا۔ بعدازاں ڈی این اے ٹیسٹ نے ثابت کیا کہ عمران خان ہی اس بچی کے والد ہیں۔ اس طرح کی بھی خبریں آئی تھیں کہ عمران خان نے اپنی سابقہ شریک حیات جمائما گولڈ سمتھ کو بیٹی ٹیریان خان کی 'نگہبان' بنایا ہے۔ ٹیریان خان جمائما گولڈ سمتھ کے خاندان سے ملتی رہتی ہیں اور ٹیریان خان کے عمران خان کے بیٹوں کے ساتھ بھی بہن بھائیوں والے تعلقات ہیں۔

عمران خان اور عائلہ ملک

ضلع میانوالی کے علاقے کالاباغ سے تعلق رکھنے والی صحافی اور سیاست دان عائلہ ملک نے 2011 میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تو چیئرمین عمران خان کے ساتھ ان کی قربتیں بڑھنے لگیں۔ عمران خان اور عائلہ ملک میں قائم ہونے والے تعلق کو پارٹی میں شامل قریباً سبھی بڑے رہنماؤں نے محسوس کیا اور کئی پارٹی رہنما عمران خان سے عائلہ ملک کی وجہ سے خفا بھی ہوئے۔ حال ہی میں منظرعام پر آنے والی آڈیو کالز میں عمران خان عائلہ ملک ہی کے ساتھ قابل اعتراض گفتگو کر رہے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ماضی میں عمران خان عائلہ ملک کی زلفوں کے اسیر رہ چکے ہیں۔

عمران خان اور عائشہ گلالئی

عائشہ گلالئی جب پاکستان تحریک انصاف کا حصہ تھیں تو انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں عمران خان پر الزام لگایا کہ عمران خان نے ان کے نمبر پر اخلاق باختہ پیغامات بھیجے ہیں۔ عائشہ گلالئی کے اس دعوے کو بیش تر لوگوں نے جھوٹ اور عمران خان کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیا۔ اس کے بعد سے عائشہ گلالئی نے پارٹی سے الگ ہو کر خاموشی اختیار کر لی تھی۔ اب جبکہ عمران خان کی عائلہ ملک کے ساتھ آڈیو لیکس سامنے آئی ہیں تو عائشہ گلالئی ایک مرتبہ پھر سامنے آ کر پرانے الزامات دہرا رہی ہیں اور ان کا مؤقف ہے کہ میں نے بہت پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ عمران خان ذاتی حیثیت میں خواتین سے متعلق کس قسم کا رویہ رکھتے ہیں۔

آصف علی زرداری اور ماڈل ایان علی

یہ سکینڈل اس وقت منظرعام پر آیا جب ماڈل ایان علی ایئر پورٹ پر گرفتار ہوئیں اور ان کے قبضے سے کروڑوں ڈالر برآمد ہوئے۔ معلوم ہوا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی ایما پر ایان علی یہ کارروائی سرانجام دینے جا رہی تھیں اور دونوں کے مابین قریبی تعلقات قائم ہیں۔

شیخ رشید اور حریم شاہ

ٹک ٹاک سٹار حریم شاہ جو ایک دم سے خبروں میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئیں، دیکھتے ہی دیکھتے ان کی قابل اعتراض ویڈیوز بھی سامنے آنے لگیں۔ حریم شاہ کے جن لوگوں کے ساتھ یہ ویڈیوز سامنے آئیں انہی میں سے ایک شیخ رشید ہیں جو حریم شاہ کو کی جانے والی ویڈیو کال میں قابل اعتراض سرگرمی میں مشغول نظر آئے تھے۔

حریم شاہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ شیخ رشید نے ان کی ایک دوست سے شادی کی تھی جو چند دن کے بعد ختم ہو گئی تھی اور شیخ رشید نے میری دوست کو گھر اور گاڑی بھی تحفے میں دی تھی تاہم شیخ رشید ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی قربتیں اور دردناک انجام

مفتی عبدالقوی رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن ہیں اور پاکستان تحریک انصاف کا حصہ رہ چکے ہیں۔ انہیں پاکستانی ماڈل قندیل بلوچ کے ساتھ دیکھے جانے کے بعد ملک گیر تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد انہیں پی ٹی آئی سے نکال دیا گیا۔ اسی تنازعے کے بعد انہیں رویت ہلال کمیٹی کی رکنیت سے بھی ہاتھ دھونے پڑے۔

عبدالقوی کی قندیل بلوچ سے پہلی ملاقات ایک ٹی وی ٹاک شو میں ہوئی تھی جہاں مفتی عبدالقوی کو مذہبی رہنما کے طور پر بلایا گیا تھا۔ اس کے بعد دونوں آف دی سیٹ بھی ملنے لگے اور ان کی اکٹھی تصویریں بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہونے لگیں۔ قندیل بلوچ کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید سامنے آنے کے بعد جولائی 2016 میں اس کے بھائی نے قتل کر دیا تھا اور بعد میں یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ قندیل بلوچ کے بھائی کو قتل پر مفتی عبدالقوی نے اکسایا تھا۔

خفیہ شادیاں

ذوالفقار علی بھٹو اور بنگالی خاتون حسنہ شیخ

ذوالفقار بھٹو 1960 کی دہائی میں مشرقی بنگال سے تعلق رکھنے والی شادی شدہ خاتون حسنہ شیخ پر فریفتہ ہو گئے تھے۔ دونوں کے بیچ پہلی ملاقات 1961 میں مشرقی بنگال میں ہوئی تھی۔ حسنہ شیخ کے شوہر عبدالاحد کامیاب بنگالی وکیل تھے۔ 1966 میں حسنہ طلاق لے کر اپنی دو بیٹیوں کے ہمراہ کراچی آ گئیں۔ انہوں نے کراچی کے ایک نہایت پوش علاقے باتھ آئی لینڈ کے ایک اپارٹمنٹ میں رہائش اخیتار کی۔ ذوالفقار علی بھٹو کی رہائش گاہ 70 کلفٹن پر تھی جو حسنہ شیخ کے اپارٹمنٹ سے دس منٹ کی ڈرائیو پر واقع تھی۔ ذوالفقار بھٹو کے قریبی ساتھی مصطفیٰ کھر نہایت رازداری سے انہیں گاڑی میں بٹھا کر حسنہ شیخ کے گھر لے جاتے تھے۔

دونوں کے تعلقات میں کئی اتار چڑھاؤ آئے۔ بالآخر 20 دسمبر 1971 کو ذوالفقار علی بھٹو ملک کے صدر بنے تو کچھ ہی دنوں بعد انہوں نے خفیہ طور پر حسنہ شیخ سے شادی کر لی۔ مولانا کوثر نیازی نے یہ نکاح پڑھوایا۔ ذوالفقار بھٹو کی دوسری بیوی بیگم نصرت بھٹو کو جب اس شادی کے بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے گولیاں کھا کر خودکشی کی کوشش کی۔ تاہم انہیں فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ان کی جان بچ گئی۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ہسپتال میں ان کے ساتھ وعدہ کیا کہ وہ انہیں کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ اس کے بعد بھٹو نے حسنہ شیخ کے ساتھ اپنی شادی کو ہمیشہ خفیہ ہی رکھا۔ اس معاشقے اور خفیہ شادی کی تصدیق سٹینلے ولپرٹ بھی اپنی کتاب میں کرتے ہیں۔ تہمینہ درانی بھی اپنی کتاب 'مائی لینڈ لارڈ' میں لکھتی ہیں کہ غلام مصطفیٰ کھر اس تمام دورانیے میں بھٹو کے ہمراز تھے اور اس نکاح کے گواہ بھی بنے۔

آصف زرداری اور ڈاکٹر تنویر زمانی

ڈاکٹر تنویر زمانی نے خود میڈیا پر آ کر بتایا کہ آصف زرداری نے ان کے ساتھ شادی کر رکھی ہے تاہم بعد میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر وہ اپنے اس بیان سے پیچھے ہٹ گئیں۔ آصف علی زرداری اور پیپلزپارٹی کی دیگر قیادت کی جانب سے اس شادی کے بارے میں نہ کبھی تصدیق سامنے آئی ہے اور نہ ہی کبھی کسی نے اس کی تردید کی ہے۔

اسحاق ڈار اور ماروی میمن

اینکر غلام حسین نے اپنے پروگرام میں خبر دی تھی کہ اسحاق ڈار اور ماروی میمن نے بیرون ملک جا کر شادی کر لی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ 2016 یا 17 میں یہ شادی برطانیہ میں ہوئی تھی تاہم کسی جانب سے اس شادی کی تصدیق نہیں کی گئی۔

خواجہ سعد رفیق اور ٹی وی اینکر ڈاکٹر شفق

یہ بھی خبر ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور پی ٹی وی کی اینکر ڈاکر شفق نے خفیہ طور پر شادی کر لی تھی۔ اس شادی کی اگر تصدیق نہیں کی گئی تو تردید بھی سامنے نہیں آئی ہے۔

خواجہ محمد آصف اور کشمالہ طارق

پاکستانی میڈیا میں اس طرح کی خبریں بھی گردش کرتی رہی ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رکن اور موجودہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کشمالہ طارق کے ساتھ خفیہ طور پر شادی کر رکھی ہے۔

چودھری پرویز الہیٰ اور سائرہ انور

گزشتہ سال پنجاب کے وزیراعلیٰ چودھری پرویز الہیٰ کی تیسری شادی کے بھی چرچے میڈیا میں رہے۔ پنجاب سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سائرہ انور کے بارے میں اطلاعات آئیں کہ پرویز الہیٰ نے ان کے ساتھ شادی کر رکھی ہے اور یہ خاتون آمدنی سے زیادہ اثاثوں کے ایک کیس میں نیب کو بھی مطلوب ہیں۔

راجہ بشارت اور سیمل راجہ

سیمل راجہ ممبر پنجاب اسمبلی رہ چکی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما راجہ بشارت نے ان سے خفیہ طور پر شادی کر رکھی تھی۔ یہ شادی کچھ عرصے تک ہی چل سکی مگر راجہ بشارت نے کبھی اس کا اعلان نہ کیا جس کی وجہ سے یہ سکینڈل بن کے مشہور ہوئی۔ دونوں جانب سے الزام تراشیاں ہوئیں اور یہ مقدمہ عدالت تک پہنچ گیا۔

حمزہ شہباز شریف اور عائشہ احد ملک

عائشہ احد ملک دعویٰ کرتی ہیں کہ حمزہ شہباز نے ان کے ساتھ خفیہ طور پر شادی کر رکھی ہے۔ اپنا یہ دعویٰ انہوں نے ہر فورم پر اٹھایا اور یہاں تک کہ ایک مرتبہ پنجاب اسمبلی بھی پہنچ گئیں۔ تاہم حمزہ شہباز کی جانب سے کبھی اس شادی کا اقرار نہیں کیا گیا۔

دوست محمد کھوسہ اور اداکارہ سپنا

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب دوست محمد کھوسہ کے بارے میں مشہور ہے کہ انہوں نے سٹیج اداکارہ سپنا کے ساتھ خفیہ طور پر شادی کر لی تھی۔ شادی کے کچھ ہی عرصے کے بعد سپنا غائب ہو گئیں اور اس کے بعد سے انہیں کسی نے نہیں دیکھا۔ لاپتہ ہونے والی اداکارہ کے والد دعویٰ کرتے ہیں کہ سپنا کو قتل کیا گیا ہے۔ دوست محمد کھوسہ پر ان کی پارٹی مسلم لیگ (ن) کی جانب سے خاصا دباؤ ڈالا گیا تھا جس کی وجہ سے انہیں وزارت اعلیٰ سے بھی مستعفی ہونا پڑا تھا۔

سب سے زیادہ شادیاں

معاشقوں، سکینڈلز اور خفیہ شادیوں کے ساتھ ساتھ سیاسی رہنماؤں سے متعلق ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے بعض رہنما کئی کئی شادیوں کے لئے بھی جانے جاتے ہیں۔ ان میں سے بیش تر شادیاں اعلانیہ کی گئیں جبکہ بعض خفیہ بھی رکھی گئیں۔ اس ضمن میں سب سے زیادہ شادیاں کرنے کا ریکارڈ پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق گورنر پنجاب غلام مصطفیٰ کھر کے پاس ہے۔ تاہم دوسری جانب شیخ رشید جیسے سیاست دان بھی موجود ہیں جن کا شادی سے متعلق نکتہ نظر غلام مصطفیٰ کھر سے یکسر الٹ ہے۔ شیخ رشید کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے ساری عمر شادی نہیں کی اور ایک مرتبہ کسی صحافی نے ان سے شادی نہ کرنے کی وجہ پوچھی تو ان کا جواب تھا؛ جب بازار سے دودھ مل جاتا ہے تو گھر میں بھینس پالنے کی کیا ضرورت ہے؟

غلام مصطفیٰ کھر کی 8 شادیاں

غلام مصطفیٰ کھر جو پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں، انہوں نے اپنی زندگی میں 8 شادیاں کیں۔ ان کی سب سے نمایاں شادی تہمینہ درانی کے ساتھ رہی۔ ضیاء الحق کے دور میں جب وہ جلاوطن تھے تو انہوں نے اپنی جلاوطن ساتھی تہمینہ درانی کے ساتھ شادی کر لی تھی جو 13 سال تک برقرار رہی۔ تہمینہ درانی نے بعدازاں شہباز شریف سے شادی کی۔ مصطفیٰ کھر نے آٹھویں شادی 2002 میں 67 سال کی عمر میں لاہور میں کی۔ مشہور ماڈل آمنہ حق غلام مصطفیٰ کھر کی بیٹی ہیں۔

شہباز شریف کی 5 شادیاں

وزیر اعظم شہباز شریف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 5 شادیاں کی ہیں جن میں سے صرف دو ہی شادیوں کا انہوں نے اعلان کیا اور باقی خفیہ رکھیں۔ انہوں نے پہلی شادی 1973 میں بیگم نصرت سے کی تھی جو حمزہ شہباز، سلیمان شہباز اور جڑواں بہنوں جویریہ اور رابعہ کی والدہ ہیں۔

1993 میں انہوں نے لاہور سے تعلق رکھنے والی ماڈل عالیہ ہنی سے شادی کی۔ ان سے بھی شہباز شریف کی ایک بیٹی ہے۔ اسی سال انہوں نے نیلوفر کھوسہ سے شادی کی۔ نیلوفر کھوسہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی بہن تھیں۔ 2003 میں انہوں نے غلام مصطفیٰ کھر کی سابق اہلیہ تہمینہ درانی کے ساتھ چوتھی شادی کی۔ 2012 میں انہوں نے ساٹھ سال کی عمر میں کلثوم ہئی سے شادی کی مگر یہ شادی بھی خفیہ رکھی گئی۔

عمران خان کی 3 شادیاں

زیادہ شادیوں کی بات کی جائے تو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 3 شادیاں کی ہیں۔ پہلی شادی انہوں نے جمائما گولڈسمتھ کے ساتھ 1995 میں کی تھی جو 2004 تک چلی۔ دوسری شادی 2014 میں ریحام خان کے ساتھ کی جو 2015 میں ختم ہو گئی۔ 2018 میں انہوں نے تیسری شادی خاور مانیکا کی سابق اہلیہ بشریٰ بی بی سے کی جو تاحال برقرار ہے۔

خضر حیات فلسفے کے طالب علم ہیں اور عالمی ادب، سنیما اور موسیقی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ وہ نیا دور کے ساتھ بطور تحقیق کار اور لکھاری منسلک ہیں۔