نوشکی میں 9 مسافروں سمیت 11 افراد کا قتل

ایس ایس پی نوشکی اللہ بخش بلوچ کے مطابق پنجاب کے نو مسافروں کے ساتھ دو مقامی افراد بھی دہشتگردوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے ہیں۔ جاں بحق 9افراد کا تعلق منڈی بہاوالدین اور گوجرنوالہ سے تھا۔ جاں بحق ہونے والے مزدور تھے اور وہ کوئٹہ سے تفتان جا رہے تھے۔

نوشکی میں 9 مسافروں سمیت 11 افراد کا قتل

بلوچستان کےضلع نوشکی میں قومی شاہراہ پر بس سے اغواء کیےگئے 9مسافروں کو قتل کردیا گیا جبکہ فائرنگ کےایک اور واقعےمیں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔

پولیس کاکہنا تھا کہ مغویوں کی لاشیں قریبی پہاڑی کےقریب پل کے نیچے سے ملی ہیں۔ پولیس کےمطابق مسافربس کوئٹہ سےتفتان جا رہی تھی جس میں سےمتعدد افرادکو بس سے اتارکر اغواء کیا گیا تھا۔ قتل کیےگئےمسافروں کا تعلق پنجاب کے علاقے منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ اور وزیر آباد سے ہے۔

ایس ایس پی نوشکی اللہ بخش بلوچ کے مطابق پنجاب کے نو مسافروں کے ساتھ دو مقامی افراد بھی دہشتگردوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے ہیں۔ جاں بحق 9افراد کا تعلق منڈی بہاوالدین اور گوجرنوالہ سے تھا۔ جاں بحق ہونے والے مزدور تھے اور وہ کوئٹہ سے تفتان جا رہے تھے۔

ایس پی نوشکی کا کہنا تھا کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے مقتولین کی شناخت منڈی بہاؤ الدین کے رہائشی ساجد عمران ولد محمد عارف ، مزمل حسین ولد محمد علی ،مظہر اقبال ولد محمد اشرف، محمد ابوبکر ولد محمد اسلم ، محمد قاسم ولد محمد اعظم، تنزیل ولد جاوید ناصر ،گجرانوالہ کے رہائشی شاہ زیب ولد عبدالحمد ، وزیر آباد کے رہائشی واسق فاروق ولد محمد فاروق اور افضل پور کے رہائشی جاوید شہزاد ولد محمد ارشد کے نام سے ہوئی ہے-

ایس پی کا کہنا تھا کہ مسلح افراد نے سلطان چڑھائی کے مقام پر ایک اور گاڑی پر بھی فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں نوشکی سے تعلق رکھنے والے 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔ فائرنگ کے نتیجے میں رکن اسمبلی غلام دستگیر کے بھائی سمیت 5 افراد زخمی ہوئے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی نے نوشکی میں بےگناہ مسافروں کے قتل کی مذمت کی ہے اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

وزیراعلی نے کہا واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ مسافروں کا قتل غیر انسانی فعل، ناقابل معافی جرم ہے۔ دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

واقعے پر وزیراعظم شہبازشریف اوروفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے نوشکی میں بس مسافروں کے اغواء و قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نےنوشکی واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ 

وزیراعظم نے اس لرزہ خیز واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مقتولین کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی اور مقتولین کے لئے فاتحہ خوانی اور ان کی بلندی درجات کی دعا بھی کی۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ رنج کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دہشتگردی کے اس واقعہ کے مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ دہشتگردی کے عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نےالمناک واقعہ پرگہرےدُکھ اورافسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہےکہ قومی شاہراہ پر پیش آنے والے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے۔ ہماری تمام ترہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

وزیرداخلہ کامزیدکہنا ہےکہ دکھ کی گھڑی میں سوگوارخاندانوں کےساتھ کھڑے ہیں۔ قائداعظم کے پاکستان میں ایسےافسوسناک واقعہ کی کوئی گنجائش نہیں۔