صنعت کار اور سماجی رہنما مرزا اشتیاق بیگ نے گلوکار زوہیب حسن کے الزامات مسترد کر دئیے اور ایک ارب روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اشتیاق بیگ نے دعویٰ کیا کہ پیسے ہتھیانے اور بلیک میلنگ کے لیے زوہیب حسن ان پر الزامات لگا رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیاکہ نازیہ حسن کو طلاق نہیں دی تھی اور وہ مرتے دم تک ان کی اہلیہ تھی۔
نازیہ حسن کےشوہر اشتیاق بیگ نے کہا کہ زوہیب حسن چاہتے تھے کہ نازیہ حسن کسی سے شادی نہ کریں کیونکہ ان کی کمائی پر ہی ان کے بھائی کا گزر سفر ہوتا تھا۔شادی کے بعد جب نازیہ حسن نے گلوکاری کو خیرباد کہا تو زوہیب حسن کا کیرئیر ختم ہو گیا اور وہ مالی طور کمزور ہو گئے تب سے وہ انکے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
زوہیب حسن نے نازیہ حسن فاؤنڈیشن بنا کر پیسے اور فنڈز بٹورے اور اب انہیں نلیل کرنے کے لیے ان پر الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
مرزا اشتیاق نے دعویٰ کیا کہ نازیہ حسن کی وفات سے ایک ہفتہ قبل ان کی طلاق کا ڈرامہ اس لیے رچایا گیا کیونکہ ان اور ان کی اہلیہ کی برطانیہ، دبئی اور مراکش میں مشترکہ جائیداد تھی اور بینک اکاؤنٹس میں لاکھوں پاؤنڈز پڑے ہوئے تھے۔انہیں زوہیب حسن اور ان کے اہلخانہ ہتھیانا چاہتے تھے، نازیہ حسن کے والد نے اس وقت بیٹے کی حوالگی کے لیے اس وقت 10 لاکھ پاؤنڈ طلب کیے تھے یہ سب اس وقت کیا گیا جب اہلیہ بے ہوشی کے عالم میں تھیں۔
واضح رہے کہ کروڑوں دلوں کی دھڑکن اور طلسماتی آواز کی مالک نازیہ حسن کے بھائی زوہیب حسن نے بہن کے قتل کا الزام اُن کے شوہر پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ نازیہ حسن کو چائے یا کھانے میں مبینہ طور پر زہر ملا کر دیا گیا۔ زوہیب حسن نے مرزا اشتیاق بیگ کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان بھی کیا۔ نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاپ گلوکار زوہیب حسن نے کہا کہ نازیہ نے لندن میں حلفیہ بیان میں لکھوایا تھا کہ شوہر نے اسے کچھ کھلایا تھا۔
زوہیب حسن نے مزید بتایا کہ نازیہ نے لکھوایا کہ شوہر اس کے ساتھ بُرا سلوک کرتا تھا۔ دوسری جانب مرزا اشتیاق بیگ نے اپنے اوپر عائد ہونے والے الزام کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے نازیہ حسن کے بھائی پر ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان بھی کیا۔ اشتیاق بیگ نے کہا کہ ’نازیہ سےبہت محبت تھی، اس کے بعد میں نے دوسری شادی نہیں کی،نازیہ کا انتقال کینسر کی وجہ سے ہوا تھا‘۔