وزیراعظم عمران خان نے صوبہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے حتمی مسودے کی منظوری دیدی ہے۔ اس سلسلے میں 15 دسمبر کو صوبائی اسمبلی کا اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
یہ بات نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں ارشد چودھری نے بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ لاہور بہت اہمیت کا حامل تھا۔ آج گورنر چودھری سرور نے ان سے اہم ملاقات کی اور دورہ برطانیہ کے دوران اپنے بیانات کے بارے میں وضاحت دی۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب کیساتھ بھی وزیراعظم کی اہم ملاقات ہوئی جس میں صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے مسودے کی حتمی منظوری دی گئی۔
ارشد چودھری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ان کی بڑی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کو بھی اس حوالے سے اپنے تحفظات ہیں۔ ق لیگی قیادت کا ماننا ہے کہ اگر بلدیاتی انتخابات میں وہ تحریک انصاف کا اتحادی بن کر الیکشن لڑتے ہیں تو صورتحال ان کیلئے زیادہ مناسب نہیں رہے گی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن جب تک نہیں چاہے گی وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہو سکتی۔ البتہ پیپلز پارٹی کی کوشش ہے کہ ایسا ہو جائے۔ اس حوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے اپنے دورہ لاہور کے دوران کافی اہم ملاقاتیں کی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور پنجاب کی متحرک قیادت سمجھتی ہے کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی کارکردگی اور مس مینجمنٹ ان کیلئے انشورنس کارڈ ہے۔ جب تک وہ عہدے پر براجمان رہیں گے، مسلم لیگ (ن) کا گراف اوپر ہی جائے گا۔ البتہ رانا ثناء اللہ نے گذشتہ دنوں ایک سیاسی بیان ضرور دیا تھا کہ جہانگیر ترین گروپ کیساتھ مل کر تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے آئندہ کوئی لائحہ عمل ضرور بنایا جا سکتا ہے۔