عمران خان کے کیسز میں کوئی پیش رفت نہیں ہوگی، پی ٹی آئی کا مذاکرات کے لئے حکومت سے مطالبہ

عمران خان کے کیسز میں کوئی پیش رفت نہیں ہوگی، پی ٹی آئی کا مذاکرات کے لئے حکومت سے مطالبہ
پاکستان تحریک انصاف اور پی ڈی ایم حکومت کے مابین مذاکرات تاحال بے نتیجہ ثابت ہوئے ہیں اور ان میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔ پی ٹی آئی حکومتی اتحاد سے گارنٹی مانگ رہی ہے کہ وہ عمران خان کے خلاف دائر مقدمات ختم کر دے اور انہیں جیل نہ بھیجا جائے تاہم حکومت پی ٹی آئی کو یہ گارنٹی دینے پر تیار نہیں ہے۔ نیا دور کو باوثوق ذرائع سے یہ خبر موصول ہوئی ہے۔

وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین بیک ڈور مذاکرات تو کافی عرصے سے جاری ہیں لیکن پی ٹی آئی کا جارحانہ رویہ کسی بھی قسم کی سیاسی مصالحت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہو رہا۔ ان مذاکرات میں ایک جانب پی ٹی آئی فوری انتخابات کا مطالبہ کرتی رہی تو دوسری جانب 13 جماعتی حکمران اتحاد بندوق کی نوک پر انتخابات کی تاریخ دینے سے گریزاں نظر آیا۔

'نیا دور' سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایک وفاقی وزیر نے بتایا کہ 'اگر لشکر سازی کی بنیاد پر وفاقی حکومت مذاکرات پر آمادہ ہو گئی تو مستقبل میں اس غلط روایت کا بہت نقصان ہو گا'۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی قریب میں ہم دیکھ چکے ہیں کہ کیسے مختلف سیاسی یا مذہبی جماعتوں کے جتھے وفاقی دارالحکومت پر حملہ آور ہوتے رہے۔ اگر ایک بار یہ روایت پڑ گئی کہ بیس پچیس ہزار لوگوں کے جتھے لے کر اپنی بات منوائی جا سکتی ہے تو پھر ملک میں سیاسی استحکام کبھی نہیں آئے گا۔

لیکن بات صرف جتھوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے تک ہی محدود نہیں ہے، وفاقی حکومت کے ذرائع بتاتے ہیں کہ نومبر کے آخری ہفتے سے پاکستان تحریک انصاف اس بات کی گارنٹی بھی چاہتی ہے کہ جنرل الیکشن سے قبل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف جاری کیسز میں کوئی پیش رفت نہ کی جائے۔ 'نیا دور' سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 'پی ٹی آئی والے ہم سے گارنٹی مانگ رہے ہیں کہ ان کے لیڈر کے خلاف الیکشن سے قبل کوئی کارروائی نہیں ہو گی اور حکومت ان کے خلاف دائر کردہ مقدمات ختم کرے گی'۔ وزیر نے کہا کہ 'وہ ہم سے گارنٹی چاہتے ہیں کہ خان صاحب کو جیل نہیں بھیجا جائے گا لیکن ہم یہ گارنٹی نہیں دے سکتے'۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ 'اگر ہم یہ گارنٹی دے دیں تو شاید پی ٹی آئی کی قیادت اپنے لیڈر کو اس بات پر آمادہ کر لے کہ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں، لیکن ہمارے لیے ایسا کرنا ممکن نہیں ہے۔ نا صرف یہ کہ مقدمات عدالتوں میں ہیں بلکہ ہمارا ووٹر بھی پچھلے چند سالوں میں اپنے لیڈر میاں نواز شریف کے ساتھ ہونے والے سلوک کے بعد غصے سے بھرا بیٹھا ہے۔ ایسے میں کوئی بھی گارنٹی ہمیں سیاسی نقصان پہنچائے گی'۔

'نیا دور' کے رابطہ کرنے پر پی ٹی آئی کے ایک سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 'ہمارا واحد مطالبہ فوری الیکشن ہے۔ عمران خان کے سلسلے میں ہم نے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، اگر یہ عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کریں گے تو ملک میں ایسی آگ لگے گی جو کسی سے کنٹرول نہیں ہو پائے گی'۔

حسن افتخار صحافی ہیں اور پورے پاکستان کے اتنخابی حلقوں کی سیاست پر ان کی گہری نظر ہے۔