مارچ میں شیڈول ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹیں دینے پر بلوچستان عوامی پارٹی ( بی اے پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔
اطلاعات کے مطابق اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی قیادت نے بلوچستان سے جنرل نشست پر انتخاب لڑنے کے لیے تعمیراتی شعبے سے وابستہ بزنس ٹائیکون عبدالقادر کو ٹکٹ دیا ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی پارلیمانی بورڈ کے رکن وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بذریعہ ٹوئٹ اس نامزدگی کی تصدیق کی اور کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے بلوچستان سے سینیٹ انتخاب کے لیے عبدالقادر کو پارٹی ٹکٹ دیا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت نے بلوچستان میں پارلیمانی لیڈرز اور پارٹی کے ایم پی ایز سے مشاورت کے بغیر فیصلہ لینے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
تحریک انصاف بلوچستان کی صوبائی قیادت کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سربراہی میں مرکزی پارلیمانی بورڈ نے عبدالقادر کو پارٹی ٹکٹ دیتے وقت بلوچستان اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی رہنماؤں سردار یار محمد رند اور دیگر سے مشاورت نہیں کی۔
تحریک انصاف بلوچستان کے ترجمان آصف ترین کا کہنا تھا کہ صوبائی پارلیمانی بورڈ اور قیادت نے عبدالقادر کا نام تجویز نہیں کیا تھا کیونکہ ان کا پارٹی سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا۔
پی ٹی آئی بلوچستان کے ترجمان آصف ترین پارٹی کے مطابق صوبائی رہنماؤں اور زونل سربراہاں نے سینیٹ انتخابات کے لیے ٹکٹیں دینے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب صوبائی حکمران بی اے پی نے سینیٹ انتخابات کے لیے متفقہ امیدواروں کا اعلان ابھی نہیں کیا، بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال خان علیانی جو جیپ ریلی کے لیے چولستان میں تھے وہ سینیٹ ٹکٹوں پر پارٹی میں اختلافات کی خبروں کے بعد جمعہ کو کوئٹہ پہنچ گئے۔
یاد رہے کہ کچھ ایم پی ایز نے اعلان کیا ہے کہ وہ بلوچستان سے باہر سے لائے گئے امیدواروں کی حمایت نہیں کریں گے علاوہ ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی بلوچستان سے متفقہ امیدواروں کے انتخاب میں حکمران بی اے پی کی مدد کے لیے جمعہ کو کوئٹہ پہنچ گئے۔