عام انتخابات 2024، ریٹرننگ افسران نے قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا: فافن

فافن نے کہا کہ رات 2 بجے تک نتائج تیاری کی قانونی مہلت پر صرف 4 انتخابی حلقوں میں عمل ہوا۔ زیر مشاہدہ  80 حلقوں میں سے 42 میں تھیلے انتخابی امیدوار یا ایجنٹس کے بغیر کھولے گئے۔

عام انتخابات 2024، ریٹرننگ افسران نے قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا: فافن

عام انتخابات 2024 سےمتعلق فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک ( فافن) نے جائزہ رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا کہ انتخابات کے دوران ریٹرننگ افسران نے قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا۔ 

فافن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ کا تقاضا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر فارم 47 انتخابی امیدواروں، ان کے ایجنٹس ، مجاز مبصرین کی موجودگی میں بناتا ہےجس سےانتخابی شفافیت کیلئےکاوشیں متاثر ہوئیں۔ مشاہدے میں شامل 260 انتخابی حلقوں میں سے 135 کے آر اوز نے تمام قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ آفیسرز کے اس عمل سے انتخابی شفافیت کیلئے الیکشن کمیشن کی کاوشیں متاثر ہوئیں۔ آر اوز نے 135 قومی اسمبلی حلقوں میں فافن مبصرین کو نتائج کی تیاری کا مشاہدہ نہیں کرنے دیا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

فافن نے کہا مبصرین کو مشاہدے سے روکے گئے انتخابی حلقوں میں سے 46 میں پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار، 43 میں ن لیگ اور 28 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔ فافن نے کہا کہ ریٹرننگ آفیسرز نے 65 حلقوں کے نتائج تیاری میں انتخابی امیدواروں، ان کے ایجنٹس کو جائزہ سے روکا۔ ایسے حلقوں میں سے مسلم لیگ ن کے 25، پی ٹی آئی حمایت یافتہ 24، پیپلز پارٹی کے 5 امیدوار جیتے۔

فافن نے کہا کہ رات 2 بجے تک نتائج تیاری کی قانونی مہلت پر صرف 4 انتخابی حلقوں میں عمل ہوا۔ زیر مشاہدہ  80 حلقوں میں سے 42 میں تھیلے انتخابی امیدوار یا ایجنٹس کے بغیر کھولے گئے۔ فافن کا کہنا ہے کہ آر اوز نے 53 قومی حلقوں میں فارم 45 کی گنتی غلطیوں کی قانونی نشاندہی کرکے پریزائیڈنگ آفیسرز سے درستگی کرائی۔