ترکی میں ایک مسلمان مبلغ کو 1000 خواتین کے ساتھ جنسی جرائم کرنے پر 1000 سال سے زائد قید با مشقت سنا دی، مبلغ مجرم اپنی گرل فرینڈز کو ’ کیٹیز‘ کے نام سے پکارتا تھا تاہم ترک عدالت نے جنسی جرائم کے الزام میں ایک ہزار سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی ہے۔
گارڈین کے مطابق عدنان اوقتار نے جنہوں نے تخلیق پسندی اور قدامت پسند مسلم اقدار کی تبلیغ کی جبکہ ان کے گرد رقص کرنے والی تنظیموں کے انکشاف کرنے پر خواتین اور کم عمر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی ، دھوکہ دہی اور سیاسی اور فوجی جاسوسی کی کوشش جیسے جرائم کی بنا پر 1،075 سال قید کی سزا سنائی گئی۔عدنان اوقتار کے خلاف مقدمہ عوامی سطع پر چلایا گیا جس میں ان کے خلاف جنسی جرائم کے بھاری برقم کیسز سامنے آئے۔ اپنا دفاع کرتے ہوئے اوقتار نے جج کو بتایا کہ اس کی 1000 کے قریب گرل فرینڈز ہیں۔ انہون نے عدالت کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’ میرے دل میں خواتین کے لئے محبت ہے اور یہ محبت انسانی اور مسلمان کی فطرت کا حصہ ہے‘۔ ایک اور سماعت میں انکا کہنا تھا کہ ’ میں غیر معمولی طاقت ور ہوں‘۔
کیس کی سماعت کے دوران ایک خواتین نے عدالت کو بتایا کہ اوقتار نے بار بار اسے اور دیگر خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے۔ خاتون نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ زیادتی کرنے والی کچھ خواتین کو مانع حمل گولیاں لینے پر مجبور کیا گیا۔ اس کے گھر میں 69000 مانع حمل گولیاں پائی گئیں اور جب ان کے بارے میں پوچھا گیا تو اوقتار نے بتایا کہ جلد کی خرابی اور ماہواری کی بے ضابطگیوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔
یاد رہے کہ اوقتار سب سے پہلے لوگوں کی توجہ کا مرکز اس وقت بنا جب 1990 کی دہائی میں وہ ایک ایسے فرقے کا قائد تھا جو متعدد جنسی اسکینڈلوں میں پھنس گیا تھا۔