قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری

الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی 16 سے 18 مارچ تک جمع کرائے جاسکیں گے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 21 مارچ کو ہوگی۔

قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری

الیکشن کمیشنآف پاکستان (ای سی پی)  نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن کے جاری شیڈول کے مطابق ملک بھر میں خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات 21 اپریل کو ہوں گے۔ قومی اسمبلی کی 6،  پنجاب اسمبلی کی 12 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کی 2، بلوچستان اسمبلی کی 2 اور سندھ اسمبلی کی 1 نشست پرضمنی انتخابات ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی 16 سے 18 مارچ تک جمع کرائے جاسکیں گے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 21 مارچ کو ہوگی۔ کاغذات نامزدگی کے خلاف اپیلیں 25 مارچ تک جمع کرائی جاسکیں گی۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ الیکشن ٹریبونل 28 مارچ تک اپیلیں نمٹائیں گے کاغذات نامزدگی 29 مارچ تک واپس لیے جاسکیں گے۔

حتمی امیدواروں کی فہرست 29 مارچ کو آویزاں کی جائے گی اور انتخابی نشانات 30 مارچ کو الاٹ کیے جائیں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے خالی نشستوں کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں۔

خالی نشستوں کی تفصیلات

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 8 میں امیدوار ریحان زیب کے قتل کے باعث عام انتخابات میں الیکشن ملتوی کیے گئے۔

علی امین گنڈاپور نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا بننے پر این اے 44 ڈی ائی خان کی نشست چھوڑ دی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پی پی 159 لاہور پر حلف اٹھایا، این اے 119 لاہور کی نشست چھوڑی۔

شہباز شریف نے دو قومی اور دو صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر الیکشن جیتا، شہباز شریف نے این اے 132 قصور اور لاہور کی نشستوں پی پی 158 اور 164 کو خالی چھوڑ دیا اور این اے 123 لاہور کی نشست پر حلف اٹھایا۔

بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر کامیاب ہوئے، بلاول بھٹو نے این اے 194 کی نشست رکھی جبکہ این اے 196 شہداد کوٹ کی نشست خالی چھوڑی۔

آصف علی زرداری نے این اے 207 شہید بے نظیر آباد کی نشست صدر مملکت منتخب ہونے ہر چھوڑ دی۔

خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 22 باجوڑ میں امیدوار کے قتل پر انتخابات ملتوی کیے گئے تھے۔

پی کے 91 کوہاٹ سے اے این پی رہنما کے انتقال کے باعث انتخابات ملتوی ہوئے۔

پی ایس 80 دادو سے الیکشن جیتے والے امیدوار عبدالعزیز جونیجو کے انتقال کے باعث نشست خالی ہوئی۔

سردار اختر مینگل نے این اے 256 پر حلف اٹھایا جبکہ پی بی 20 خضدار کی نشست چھوڑ دی۔

ن لیگ کے سردار غلام عباس نے این اے 53 پر حلف لیا اور پی پی 22 کی نشست چھوڑ دی۔

چوہدری سالک حسین نے این اے 64 پر حلف اٹھایا اور پی پی 32 گجرات کی نشست چھوڑ دی۔

پی پی 36 وزیر آباد کی نشست محمد احمد چھٹہ کے حلف نہ اٹھانے پر خالی ہوئی۔

پی پی 54 نارووال کی نشست احسن اقبال کی حلف نہ اٹھانے پر خالی ہوئی۔

احسن اقبال نے این اے 76 نارووال کی نشست پر حلف اٹھایا۔

پی پی 139 شیخوپورہ کی نشست رانا تنویر کے حلف نہ اٹھانے کے باعث خالی ہوئی۔

حمزہ شہباز نے پی پی 147 لاہور کی نشست پر حلف نہیں اٹھایا۔

پی پی 149 لاہور کی نشست علیم خان کے حلف نہ اٹھانے مے باعث خالی ہوئی۔

علیم خان نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 117 سے اٹھایا۔

پی پی 266 رحیم یار خان پر امیدوار کے انتقال پر عام انتخابات ملتوی کیے گئے۔

پی پی 290 ڈی جی خان کی نشست اویس لغاری کی جانب حلف نہ اٹھانے پر خالی قرار دی گئی۔