Get Alerts

وزیراعظم شہباز شریف کی لندن یاترا، کوئی حتمی فیصلہ نہ ہو سکا، اندرونی کہانی سامنے آگئی

وزیراعظم شہباز شریف کی لندن یاترا، کوئی حتمی فیصلہ نہ ہو سکا، اندرونی کہانی سامنے آگئی
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں گئے وفد کی لندن یاترا مکمل ہو چکی ہے۔ وفد کی واپسی آج رات سے شروع ہوگی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی واپسی کل متوقع ہے۔ مسلم لیگ ن معاشی پیکج اور آئندہ الیکشن سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔ بہت سے امور پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے نواز شریف نے پریس کانفرنس بھی ملتوی کر دی۔

دو دن کے اجلاس میں ملک کی مجموعی معاشی اور سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ نواز شریف کی پریس کانفرنس کا مسودہ بھی تیار کر لیا گیا تھا لیکن بیشتر امور پر پیشرفت نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کا نواز شریف گروپ بجٹ کے فوری بعد الیکشن میں جانے پر بضد جبکہ شہباز شریف گروپ اکتوبر یا نومبر میں اصلاحات کے بعد الیکشن پر زور دیتا رہا۔

اس کے علاوہ مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار کی معاشی پیکج سے متعلق ملاقات بھی نتیجہ خیز نہ رہی۔ اسحاق ڈار فوری وطن واپسی کے حامی لیکن نواز شریف نے ان کو روک دیا ہے۔

ن لیگی ذرائع نے کہا ہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ سے نمٹنے کی حکمت عملی اتحادیوں سے شیئر کی جائے گی جبکہ معاشی پیکج اور ریلیف سے متعلق تجاویز بھی اتحادیوں سے شیئر ہونگی۔

دوسری جانب وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے معیشت کی تباہی اور ڈالر کی تاریخی بلندی کا مجرم عمران خان کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو گھمبیر مسائل کی دلدل میں عمران سابق وزیراعظم نے دھنسایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ڈالر میں تاریخی اضافہ ہو رہا ہے تو اس کے ذمہ دار عمران صاحب ہیں۔ ڈالر 193 پر ان کی وجہ سے گیا ہے۔ آئی ایم ایف کے معاہدے پر انہوں نے دستخط کئے جس کی سزا عوام کو مہنگائی کی صورت مل رہی ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک میں چار سال نالائقوں اور نااہلوں کی حکومت کی وجہ سے معاشی دہشت گردی کی گئی۔ آج ملک میں معاشی عدم استحکام عمران خان کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی مد میں عمران خان نے اپنی ناکام سیاست کو بچانے کے لئے ناقابلِ تلافی نقصان کیا جو آج عوام کو بھگتنے پڑ رہے ہیں۔ آج مشکل فیصلے کئے جا رہے ہیں تو اس کے ذمہ دار عمران صاحب ہیں۔ انہوں نے سیاسی مقاصد کے لئے ملک کی معیشت اور عوام کو داﺅ پر لگا کر غداری کی۔