مسلم باغ کلیئرنس آپریشن میں شہری سمیت 7 جوان شہید: آئی ایس پی آر

مسلم باغ کلیئرنس آپریشن میں شہری سمیت 7 جوان شہید: آئی ایس پی آر
بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے مسلم باغ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمپاؤنڈ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق بلوچستان ایف سی کمپاؤنڈ مسلم باغ میں کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا گیا جس میں شہری سمیت 7 جوان شہید ہوئے جبکہ کلیئرنس آپریشن میں خاتون سمیت 6 افراد زخمی بھی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے کلیئرنس آپریشن کے دوران کمپاؤنڈ میں موجود تمام 6 دہشتگرد ہلاک کر دیے ہیں۔ آپریشن 12 مئی کی شام دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کرنے کے بعد شروع ہوا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پیچیدہ کلیئرنس آپریشن میں یرغمالیوں کو بحفاظت بچانا شامل تھا۔ اس آپریشن میں رہائشی عمارت سے خاندانوں کو بچانا بھی مقصود تھا۔ دہشت گردوں نے اپنے خوفناک حملے سے بچوں کو بھی نہ بخشا۔ تاہم دہشت گردوں کے روابط کا پتا لگانے، سہولت کاروں کو گرفتار کرنے اور ان کے اسپانسرز کو بے نقاب کرنے کے لیے ضروری انٹیلی جنس فالو اپ جاری رکھا جائے گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگرد اسلحے سے لیس تھے، اسپانسرز کو بے نقاب کرنے کے لیے آپریشن جاری رہے گا۔

بیان میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ سیکیورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

واضح رہے کہ مئی کو جاری ہونے والے آئی ایس پی آر کے بیان میں بتایا گیا تھا کہ دہشت گردوں کے ایک گروپ نے شمالی بلوچستان کے قلعہ سیف اللہ کے قصبے مسلم باغ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے ایک کیمپ پر صبح سویرے حملہ کیا۔سیکیورٹی فورسز نے حملے کے بعد دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ رات گئے تک حملہ آوروں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس میں دو فوجی جوان شہید اور تین دیگر زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کور7 کے کمانڈر آصف غفور’بلوچستان کے علاقے مسلم باغ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں جہاں دہشت گردوں کو گھیر لیا گیا ہے اور سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں پر دباؤ برقرار رکھا ہوا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ایک عمارت میں چھپے ہوئے دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیےکارروائی جاری ہے۔ اس دوران فائرنگ کا زبردست تبادلہ بھی ہوتا رہا۔

دوسری جانب تحریک جہاد پاکستان (ٹی جے  پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا اور سوشل میڈیا پر عسکریت پسندوں کی تصاویر بھی جاری کیں جن کے بارے میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ایف سی کمپاؤنڈ پر حملہ کر رہے تھے۔ ٹی جے  پی نے قبل ازیں گزشتہ ماہ کے آخر میں کبل، سوات میں انسدادِ دہشت گردی کے محکمے (سی ٹی ڈی) کے ایک کمپاؤنڈ پر حملے کے پیچھے ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔