Get Alerts

نصرت جاوید نے نیا دور کے پروگرام میں آنے سے کیوں معذرت کی؟

نصرت جاوید نے نیا دور کے پروگرام میں آنے سے کیوں معذرت کی؟
 

تبدیلی شدہ پاکستان میں میڈیا اور اس سے منسلک صحافی شدید دباؤ میں ہیں۔ کہیں نوکریاں جا رہی ہیں تو کہیں صحافیوں کو د دیہاڑے اٹھا لیا جاتا ہے۔ لیکن پھر بھی ملک کے نڈر صحافی ابلاغ کے نت نئے طریقے ڈھونڈ لیتے ہیں جن میں سے یو ٹیوب ایک ہے۔

ایسے ہی ملک کے ممتاز صحافی و کالم نگار نصرف جاوید نے اپنے کالم میں معاملات سے آگاہ کیا ہے اور اس سلسلے میں نیا دور کے مرتضیٰ سولنگی کا بطور خاص ذکر کیا ہے۔ اور اس حوالے سے روشنی ڈالی ہے کہ وہ گزشتہ شب 12 اکتوبر 1999 کے حوالے سے اظہار خیال کرنے نیا دو رکے پروگرام میں کیوں نہ آسکے تھے۔

وہ لکھتے ہیں کہ اتوار کی شام مرتضیٰ سولنگی نے مجھے فون کیا۔اس خواہش کے اظہار کے ساتھ کہ ’’تاریخ‘‘بیان کرنے کے لئے 12اکتوبر کے دن ان سے یوٹیوب پر گفتگوکروں۔ مرتضی کی حکم عدولی میرے لیکن ممکن نہیں۔جی کڑا کرکے مگر اپنی ضد پر ڈٹا رہا۔یہ بات البتہ ذہن میں بیٹھ گئی کہ پیر کی صبح اُٹھ کر 12اکتوبر1999کے بارے میں کچھ لکھنا ہوگا۔

مذکورہ فیصلے کو ذہن میں رکھتے ہوئے قلم اٹھایا تو ایک بار پھر یہ سوال ذہن میں گردش کرنے لگا جو کئی بار اس کالم میں اُٹھاچکا ہوں۔وہ سوال جو 12اکتوبر1999کی شام سے میرے ذہن میں اٹکا ہوا ہے اس کا آج تک تشفی بخش جواب نہیں ملا۔ سوال یہ ہے کہ جنرل مشرف کو آرمی چیف کے منصب سے ہٹانے کے لئے نواز شریف نے اس دن کا انتخاب ہی کیوں کیا۔ 

غالباََ وزیر اعظم ہوتے ہوئے نواز شریف کو اس تناظر میں اہم ٹھہرے رابطوں کا علم ہوگیا۔ طیش میں آکر انہوں نے 12اکتوبر1999والا قدم اٹھادیا۔ یہ بات مگر ان کے اٹھائے قدم کے چند گھنٹوں بعد ہی طے ہوگئی کہ اس کے لئے مناسب ہوم ورک نہیں ہوا تھا۔لینے کے بلکہ دینے پڑگئے اور جنرل مشرف صاحب 12اکتوبر1999سے 2008تک ہمارے بہت ہی بااختیار صدر مملکت رہے۔نواز شریف نے اگرچہ ہمیں آج تک نہیں بتایا ہے کہ نظر بظاہر ایک ’’خودکش‘‘ قدم اٹھانے کے لئے انہوں نے 12اکتوبر1999کا انتخاب ہی کیوں کیا۔

نصرت لکھتے ہیں کہ میری دانست میں یہ فروعی نہیں ایک بہت ہی بنیادی سوال ہے۔ اس کا تشفی بخش جواب جانے بغیر 12اکتوبر 1999کے بارے میں ہوئی گفتگو ہے محض یاوہ گوئی ہے۔ قیاس آرائیاں ہیں یا فروعی تفصیلات ہیں۔’’تاریخ‘‘ کو بنیادی سوالات اٹھاتے ہوئے جاننے کی تڑپ لیکن ہم میں موجود ہی نہیں۔اس تڑپ کے بغیر مرتضی سولنگی کے ساتھ یوٹیوب پر گفتگو کرتے ہوئے میں   12 اکتوبر 1999 کے بارے میں آئیں،بائیں شائیں ہی کرسکتا تھا۔ ان دنوں ویسے بھی مجھے یہ سوال بے چین کئے ہوئے ہے کہ 20ستمبر2020کے روز آٹھ ماہ کی طویل خاموشی کے بعد نواز شریف صاحب نے ’’غداری‘‘ والا خطاب کیوں فرمایا ہے۔ تمام تر کاوشوں کے باوجود اس ضمن میں بھی کوئی تسلی بخش جواب حاصل نہیں کرپایا ہوں۔