پی ڈی ایم سے مقتدر حلقوں کی بات چیت چل رہی ہے،حکومت کو بائی پاس کردیا گیا ہے: نیا دور کے پروگرام میں انکشاف

پی ڈی ایم سے مقتدر حلقوں کی بات چیت چل رہی ہے،حکومت کو بائی پاس کردیا گیا ہے: نیا دور کے پروگرام میں انکشاف
پاکستان کے سیاسی حالات کا اس وقت پارہ کافی ہائی ہے ۔۔ پی ڈی ایم اور حکومتی وزرا ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لئے مخالفین پر تنقید کرتے نظرآتے ہیں ۔گزشتہ روز لاڑکانہ میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی کے سلسلے میں ایک بڑے جلسے جس میں محترمہ مریم نواز اور بلاول بھٹو توایک طرف حکومت پر خوب تنقید کی لیکن آصف زرداری صاحب نے اپنے تجربات سے مستفید ہونے کا مشورہ پیش کر دیا۔

جس کے بعد آج حکومتی اراکین کی تان کچھ بدلی ہوئی نظر آئی اور وہ بات چیت مفاہمت اور مزاکرات کا راگ آلاپتے نطرآتے رہے۔
تاہم اس حوالے سے اہم یہ ہے کہ سینئر صحافی مزمل سہروردی نے نیا دور کے پروگرام خبر سے آگے میں انکشاف کیا ہے کہ پی ڈی ایم اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بات چیت چل رہی ہے۔

یہ بات چیت لندن سے بھی چل رہی ہے بلاول ہاوس سے بھی اور مولانا فضل الرحمان سے بھی۔تاہم حکومت کے لیئے پریشانی کی بات یہ ہے کہ انکو اس بات چیت میں شامل نہیں کیا گیا۔ مزمل سہروردی نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ جب آرمی چیف سیاستدانوں سے ملے تو وہ دوسرے کمرے میں تھے۔ انکے خیال میں وہ دوسرے کمرے میں بھی نہیں تھے۔
اس پر پروگرام کے شریک میزبان صحافی مرتضی' سولنگی نے بھی اسی صوتحال کی تصدیق کی۔ مزمل سہروردی کے مطابق اس وقت سینٹ انتخابات شو آف ہینڈز سے کرانے کے پیچھے تحریک انصاف کی یہ پریشانی لاحق ہے کہ اس بار سندھ میں تحریک انصاف پارہ پارہ ہے اور آصف علی زرداری سندھ سے سینیٹ کی تمام سیٹیں لے جانے کی تیاری کر چکے ہیں۔

جبکہ پنجاب میں جہانگیر ترین ایکٹو ہیں جن کے ساتھ 30 40 ایم پی ایز کا گروپ ہے۔اس وقت پارٹی کو یہ فکر لاحق ہے کہ کہیں پنجاب اور سندھ سے صفایا نہ ہوجائے