مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ حکومت نے اہم تقرریاں طوطا فال کے ذریعے کرنے کا عمل شروع کر رکھا ہے جس سے ملک کا دنیا میں تماشا بنا۔ 22 کروڑ کے ملک کو جادو ٹونے سے چلایا جا رہا ہے ۔ وزیراعظم کے بجائے جنات تقرریاں کرتے ہیں ۔ ایک شخص کےلیے پورے ملک کا تماشا بنا دیا گیا ہے ۔ کیا آپ نے قوم کو بیوقوف سمجھ رکھا ہے ۔
بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان منتخب اور نہ ہی آئینی وزیراعظم ہیں، وہ قابض اور سیلیکٹڈ ہیں، ان کی اخلاقی اور آئینی حیثیت نہیں۔
مریم نواز نے ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اپنی حکومت بچانے کے لیے یہ سب کر رہے ہیں یہ آئین و قانون کی بالادستی کا مسئلہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت اور جمہوری اصول کا مسئلہ نہیں ہے، یہ اپنی ذات اور اپنی حکومت چند دن مزید آگے بڑھانے کا مسئلہ ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ وہ اس شخص کو دیکھنا چاہتی ہیں جس نے ان کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست نیب میں دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ عقلمند کون ہے۔ درخواست کو جب پڑھا تو لگا کہ بچے ڈر رہے ہیں، قوم کو دکھایا جانا چاہیے کہ سپر انٹیلیجنٹ کون ہے۔
ن لیگی رہنما کے مطابق چونکہ دوسرے فریق کے پاس ان کی درخواست کا جواب نہیں اس لیے چاہتے ہیں کہ مریم نواز کو جیل میں ہونا چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ میں کسی سے نہیں ڈرتی ، نہ نیب سے نہ کسی درخواست دینے والے سے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے گرفتار کریں تاکہ دنیا کو بھی انصاف کا پتا چلے ۔ سچ ایک نہ ایک دن سامنے آتا ہے ۔
مریم نواز کے مطابق ان کے خلاف نیب کو درخواست دینے والے کو 21 نہیں 22 توپوں کی سلامی پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جو جو بھی اس درخواست کے پیچھے ہے اس کو یہ علم ہونا چاہیے کہ میں گرفتاری، جیل اور نیب سے نہیں ڈرتی۔ ان کی بھول ہے کہ ضمانت منسوخی کی درخواست سے مجھے ڈرایا جا سکتا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ کل کہا گیا کہ ڈی جی کا تقرر وزیراعظم کا اختیار ہوتا ہے، آج آپ کو ووٹ کو عزت دینا یاد آ گیا۔ آپ کو نواز شریف بننے کی کوشش بھی نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو تاریخی قرضوں کے بوجھ تلے دبانے کا جواب دینا پڑے گا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب کو مریم نواز کے وکیل عرفان قادر کےسوالات کے جواب میں دلائل دینے کی ہدایت کردی، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر سماعت 17 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔