بھارتی پنجاب کے شہر پٹیالہ میں لاک ڈاؤن پر عملدرآمد کرانے کے دوران سکھوں کے نہنگ فرقے کے افراد نے تلوار کے وار سے ایک پولیس افسر کا ہاتھ کلائی سے جدا جبکہ 6 دیگر اہلکاروں کو شدید زخمی کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز پولیس نے پٹیالہ کی سبزی منڈی کے پاس ایک ناکے پر گاڑی میں سوار 7 افراد کو روک کر ان سے سفری اجازت نامے طلب کیے جس پر ان میں سے ایک شہری نے تلوار نکال لی اور اے ایس آئی ہرجیت سنگھ کا ہاتھ کاٹ دیا۔
رپورٹ کے مطابق اس واقعے میں 6 دیگر اہلکار بھی شدید زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی پیٹھ میں تلوار بھی گھونپی گئی، زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کیلئے چندی گڑھ کے ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ساڑھے 7 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد ہرجیت سنگھ کا ہاتھ کلائی سے جوڑ دیا۔
صوبے کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کا کامیاب آپریشن کرنے پر شکریہ ادا کیا اور اے ایس آئی کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے اپنے ہتھیار بھی نہیں تانے اور ملزمان نے ان پر حملہ کر دیا اور ایک بے قصور کا ہاتھ کاٹ دیا، میں پورے پنجاب سے مخاطب ہوں اور لوگوں کو متنبہ کرتا ہوں کہ جو لاک ڈاؤن کی پاسداری نہیں کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
دریں اثنا پولیس نے ایک گوردوارے پر چھاپہ مار کر 7 مطلوب افراد کو گرفتار کر کے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا۔