پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) نے 15 اپریل سے موبائل فونز سے ٹیکس ختم کیے جانے کی اطلاعات پر وضاحت جاری کردی۔
ٹوئٹر پر ایک صارف نے پی ٹی اے سے سوال کیا کہ کیا 15 اپریل سے تمام موبائل فونز سے ٹیکس ختم کیے جارہے ہیں ؟
https://twitter.com/PTAofficialpk/status/1514481146444267525
پی ٹی اے نے شہری کے سوال کے جواب میں کہا کہ ’فی الحال تمام صارفین رجسٹریشن کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے ایف بی آر کے قابل اطلاق ڈیوٹی ادا کرنے کے ذمہ دار ہیں۔‘
https://twitter.com/PTAofficialpk/status/1514482544825278469
صارف نے پھر سوال کیا کہ ’موبائل فونز سے ٹیکس کب تک ختم کردیا جائے گا۔‘جواب دیا گیا کہ اس کے لیے ایف بی آر سے رابطہ کریں۔
اس سے واضح ہوتا ہے کہ ابھی موبائل فونز سے ٹیکس ہٹائے جانے کے حوالے سے افواہیں غلط ہیں۔
https://twitter.com/PTAofficialpk/status/1485655598020677635
ساتھ ہی پی ٹی اے نے یہ وضاحت بھی دی کہ ’ موبائل ڈیوائسز اور ہینڈ سیٹوں کی رجسٹریشن کے لیے ٹیکسز/ڈیوٹیوں میں حالیہ اضافے کے تناظر میں، پی ٹی اے وضاحت کرتی ہے کہ یہ ٹیکس اور ڈیوٹیز براہ راست فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) کی طرف سے لاگو اور جمع کئے جاتے ہیں۔‘
مزید وضا حت کی گئی کہ پی ٹی اے عوام الناس کی سہولت کے لیے موبائل ڈیوائس رجسٹریشن کے لیے ڈیوائس آئیڈینٹی فکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈیٹا بیس (ڈی آئی آر بی ایس)کا نظام بغیر کسی معاوضے کے مہیا کر رہا ہے۔
پی ٹی اے صرف ڈی آئی آر بی ایس کی شکل میں تکنیکی معاونت فراہم کرتا ہےجس کے ذریعےدرخواست دہندگان اپنی موبائل ڈیوائسزکی پاکستان کے اندر استعمال کرنے کے لیے رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔
اس عمل کے دوران ٹیکسسز ایف بی آر کی طرف سے نافذ کیے جاتے ہیں اور براہ راست ایف بی آر کے پاس ہی جمع ہوتے ہیں۔