فوج اور قوم میں خلا پیدا کر نے کی مذموم کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوگی: آرمی چیف

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بعض عناصر معاشرے میں ناامیدی پھیلانے کی ناکام کوششوں میں سرگرم ہیں۔ ہمیں خوف اور مایوسی پھیلانے والوں کا منفی پروپیگنڈا مسترد کرنا ہوگا۔ کوئی ملک اور قوم ایسے چیلنجز سے نبردآزما ہوئے بغیر ترقی نہیں کرسکتی۔

فوج اور قوم میں خلا پیدا کر نے کی مذموم کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوگی: آرمی چیف

چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ 76 ویں جشن آزادی پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ فوج اور قوم میں خلا پیدا کر نے کی مذموم کوشش کامیاب کبھی نہیں ہوگی۔ افواج پاکستان اورعوام ایک تھے۔ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔

پاکستان ملٹری اکیڈمی ( پی ایم اے) کاکول میں آزادی پریڈ کے موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ آج کا دن وطن کے دفاع کے لیے ہمارے عزم کی تجدید کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دو قومی نظریہ کی بنیاد پر بنا۔ پاکستان کو خوشحال اور مستحکم ملک بنانا ہمارا مشن ہے۔افواج پاکستان اور عوام ایک تھے ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم اہم اور کٹھن دور سے گزر رہے ہیں۔ ملکی ترقی،علاقائی سالمیت کی خاطرکسی قربانی سے دریغ نہ کریں گے۔ فوج اورقوم میں دراڑیں ڈالنے والوں کی کوششیں کامیاب نہ ہوں گی۔فوج اور قوم میں خلا پیدا کر نے کی کوشش مذموم ہے جو کامیاب نہیں ہوگی۔ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتی۔پاکستان کے دشمنوں کے خلاف ہمیشہ لڑتے رہیں گے۔ قوم کویقین دلاتےہیں پاکستان کیلئےکسی قربانی سےدریغ نہیں کریں گے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ یہ دن قائدین،اسلاف کی بصیرت اور قربانیوں سے حاصل آزادی کی تکریم کا دن ہے۔آج کا دن پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الاللہ کے پیغام کی روح کو سمجھنے پر زوردیتا ہے۔یہ پیغام دوقومی نظریہ کی اساس اور برصغیر کے مسلمانوں کی منزل ہے۔

جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ہم 76 برس سے آزادی کا دن منانے کی روایت قائم رکھے ہوئے ہیں، پاکستان بے شمار وسائل اور ان گنت نعمتوں کی سرزمین ہے۔ہماری ترقی ہمارے اسلاف اور عوام کے خوابوں کی تعبیر ہوگی۔ ہماری ترقی ہماری آئندہ نسلوں کے بہتر مستقبل کی ضامن ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اہم اور کٹھن دور سے گزر رہے ہیں، ہمیں جغرافیائی، سیاسی تنازعات، طاقت کےحصول کی کشمکش کا سامنا ہے۔ ہمیں تسلط پسندی اور جنگی جنون جیسے چیلنجزکا بھی سامنا ہے۔ پاکستان کمزور کرنے کی خواہش رکھنے والی ناکام قوتوں کا مسلسل سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم قائداعظم کے قول “ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کومٹا نہیں سکتی“کےامین ہیں۔ قوم اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کا حوصلہ اور صلاحیت رکھتی ہے۔ میں اس موقع پراپنی عظیم قوم کوامید کا پیغام دیتا ہوں۔ملکی خود مختاری اور سالمیت کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بعض عناصر معاشرے میں ناامیدی پھیلانے کی ناکام کوششوں میں سرگرم ہیں۔ ہمیں خوف اور مایوسی پھیلانے والوں کا منفی پروپیگنڈا مسترد کرنا ہوگا۔ کوئی ملک اور قوم ایسے چیلنجز سے نبردآزما ہوئے بغیر ترقی نہیں کرسکتی۔’‘ انہوں نےاس ضمن میں مختلف قرآنی آیات کا بھی حوالہ دیا ’‘۔

جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ کشمیری بھائی جلد ظالمانہ اور قابض قوتوں سے چھٹکارا پائیں گے۔ آپ کی آزادی حق خودارادیت کی خواہش اور لازوال قربانیوں کا ثمرہو گی۔ عالمی ضمیر کیلئے کشمیر میں ہندوستانی جبر و استبداد کا احساس ضروری ہے، کوئی طاقت کشمیریوں کا استقلال متزلزل نہیں کرسکتی۔کوئی جغرافیائی اور سیاسی ضرورت حق آزادی میں رکاوٹ نہیں ہوسکتی۔ کشمیری بھائیوں کو افواج اور قوم کی طرف سے مکمل حمایت کا یقین دلاتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کے پی اور بلوچستان کے عوام 2 دہائیوں سے دہشتگردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ یقین دلاتا ہوں دہشتگردی کی بزدلانہ کارروائیوں کیخلاف کامیاب ہوں گے۔ پڑوسی ملک نے پاکستان کو آج تک دل سے تسلیم نہیں کیا۔ پڑوسی ملک ہمیشہ علاقائی امن اور سلامتی کیلئے خطرہ رہا ہے۔ ہم نے آزادی بے شمار قربانیوں کےبعد حاصل کی۔ہم اس آزادی کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ازلی دشمن نام نہاد اسٹریٹجک اہمیت اور توسیع پسندانہ عزائم رکھتا ہے۔ ہندو توا کے کٹّر نظریات کے تابع خواب اقوام عالم کی توجہ کے متقاضی ہیں۔ ہم کبھی بھی جارحانہ عزائم سے مرعوب نہیں ہوں گے۔ دو ایٹمی قوتوں پرمشتمل خطہ جارحانہ عزائم کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ دشمن مسلسل ناپاک سیاسی عزائم کی تکمیل میں مصروف عمل ہے۔اسے ماضی میں عزائم کی تکمیل کیلئے مہم جوئی کی ناکامی یادرکھنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ افغان بھائیوں کو ادراک ہونا چاہیے ہم مہمان نواز قوم ہیں، خواہش ہے مخلصانہ کوششوں کا اسی پیرائے میں جواب دیا جائے۔ افغان سر زمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ دیرینہ دوست چین سے تعاون اور اشتراک کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ سعودیہ، یواےای، ترکیہ، قطر اور ایران سے تاریخی مراسم مزید بہتر ہو رہے ہیں۔ پاکستان اقوام عالم میں اپنے اصل مقام کے حصول کیلئے پرعزم ہے۔خواہش ہے دوستوں اور شراکت داروں سے تعلقات مزید گہرے کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سامنے تابناک مستقبل ہے بشرطیکہ متحد، ثابت قدم اور بے خوف رہیں۔ آپ نے دفاع وطن کا مقدس پیشہ اپنایا ہے۔ آپ کے راستے میں اندرونی وبیرونی، دیکھے ان دیکھےخطرات آئیں گے۔ملک کی عزت اور وقار کی خاطر ہر قربانی کیلئے تیار رہیں۔میرا امید کا پیغام سب کیلئے ہے۔ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔ ہمیں عظیم قوم اور ملک پر فخر ہے۔ یادرکھیں! پاکستان ہماری پہچان اوربقا کا ضامن ہے۔