Get Alerts

فیکٹ چیک: کیا پولیس نے ملکو کو گانا قیدی نمبر 804 گانے پر گرفتار کیا؟

ان کی گرفتاری کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی پھیلائی جا رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس ملکو کو بھیڑ میں سے نکالتے ہوئے سٹیج سے اتار کر باہر لے جا رہی ہے۔

فیکٹ چیک: کیا پولیس نے ملکو کو گانا قیدی نمبر 804 گانے پر گرفتار کیا؟

سوشل میڈیا پر پنجابی لوک گلوکار محمد اشرف ملک المعروف ملکو کی’ قیدی نمبر 804‘ گانے کی وجہ سے   گرفتاری کی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار گلوکار ملکو کو لے کر جارہے ہیں۔ تاہم گلوکار کی جانب سے گرفتاری کی خبروں کی تردید سامنے آگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سرگودھا میں پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی نے 7 تا 13 دسمبر تک لوک میلے کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں شرکت کے لیے گلوکار ملکو بھی وہاں موجود تھے۔ لوک میلے کی تقریب کےدوران ملکو نے متعدد گانے گائے جس میں ایک گانا  ’ قیدی نمبر 804‘ جو کہ انہوں نے عمران خان کے لیے لکھا تھا۔ گانا گانے کے بعد ملکو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ٹرینڈ بھی کرتے رہے۔ تاہم آج ان کے حوالے سے سوشل میڈیا پر خبر گردش کر رہی تھی کہ انہیں پولیس نے مذکورہ گانا گانے کی وجہ سے گرفتار کر لیا ہے۔

ان کی گرفتاری کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی پھیلائی جا رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس ملکو کو بھیڑ میں سے نکالتے ہوئے سٹیج سے اتار کر باہر لے جا رہی ہے۔

لوک پنجابی گائیک ملکو  نے گرفتاری کی تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے ایک ڈیجیٹل نیوز چینل کو بتایا کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سرگودھا لوک میلے میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ میں نے قیدی نمبر 804 گانا بھی گایا لیکن بہت زیادہ بھیڑ کی وجہ سے افراتفری پھیل گئی۔ اس لیے ہم نے وہاں موجود پولیس کی خدمات حاصل کیں۔

 انہوں نے بتایا کہ پولیس پہلے سے لوک میلے کی سکیورٹی کے لیے وہاں موجود تھی۔

گلوکار نے مزید کہا کہ میں سرگودھا سے ہوں اور جب میں نے اُن کی بولی میں گانا گایا تو لوگوں نے اس قدر سراہا کہ وہاں پاؤں رکھنے کی جگہ نہ تھی۔ نہ سیڑھیوں سے اُترا جا رہا تھا اور نہ ہی چڑھا جا رہا تھا۔ لوگ سٹیج پر آنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس لیے پولیس نے پروٹوکول میں مجھے سٹیج سے اتار کر گاڑی تک پہنچایا تاکہ کوئی حادثہ پیش نہ آئے۔ پولیس ہمیں جلوس میں سے نکال رہی تھی تو وہیں پر کسی نے ویڈیو بنا کر شرارتاً سوشل میڈیا پر پراپیگنڈہ شروع کر دیا۔

ملکو نے بتایا کہ تقریب کے اختتام پر انہوں نے سکیورٹی بلائی تاکہ انہیں بحفاظت وہاں سے نکالا جائے۔انہیں گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی ان سے کسی نے مذکورہ گانے کے بارے میں پوچھ گچھ کی ہے۔ 

گلوکار ملکو  نے کہا کہ اگر مجھے گرفتار کیا جاتا تو حوالات میں میری تصویر آتی، جب کسی کو گرفتار کیا جاتا ہے تو ہتھکڑی لگ جاتی ہے اور ڈالےمیں بٹھا کر لے جایا جاتا ہے۔ لیکن مجھے تو پولیس نے میری ہی گاڑی تک پہنچا کر اپنا فریضہ ادا کیا ہے۔