’’میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ طیب اردوان پاکستان میں اگلا انتخاب جیت سکتے ہیں‘‘

’’میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ طیب اردوان پاکستان میں اگلا انتخاب جیت سکتے ہیں‘‘
ترک صدر رجب طیب اردوان 2 روزہ دورہ پر پاکستان میں موجود ہیں۔ اسلام آباد میں پاک ترک بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے اپنی تقریر کے آغاز میں دو روزہ دورہ پاکستان میں شاندار میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کل میری صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات ہوئی اور آج پارلیمنٹ کے مشترکہ سے خطاب کا موقع بھی ملا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نئے کاروباروں کے لیے دروازے کھولنے کے لیے پرامید ہیں، ہم پاکستان اور ترکی کے سیاسی تعلقات کی طرح کاروباری تعلقات میں بھی فروغ کے خواہاں ہیں۔ اس وقت ہمارے درمیان 800 ملین ڈالر کی تجارت ہو رہی ہے جو قابل قبول نہیں، ہماری مشترکہ آبادی 30 کروڑ سے زائد ہے لہٰذا ہمیں تجارت کو اس مقام تک لے جانے کی ضرورت ہے جس کے ہم مستحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے مرحلے میں باہمی تجارت کو بڑھا کر ایک ارب ڈالر تک لے جائیں گے جس کے بعد اس کو 5 ارب ڈالر کے حجم تک وسعت دی جائے گی۔

ترک صدر نے موجودہ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ کاروباری برادری کو سہولیات کی فراہمی کے لیے پاکستانی حکومت اقدامات کر رہی ہے اور میرے بھائی عمران خان کی زیر قیادت اچھا ماحول فراہم کر رہی ہے، ہم جانتے ہیں کہ پاکستان میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب کے آغاز میں کہا کہ آج پاکستانی پارلیمنٹ سے رجب طیب اردوان کے خطاب کے بعد میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ پاکستان میں اگلا انتخاب جیت سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے حکومتی بینچز کو بینچز بجاتے ہوئے دیکھا ہے لیکن آج تک اپوزیشن بینچوں کے اراکین کو ڈیسک بجا کر تقریر کو سراہتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا جو مجھے آج دیکھنے کا موقع ملا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ثابت کرتا ہے کہ مسلم دنیا کے مسائل کے حل کے لیے آپ کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے سبب پاکستان کے عوام سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر آپ کو کتنا پسند کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت ترکی سے تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے سب کچھ کرے گی، ہم پاکستان اور ترکی کی کاروباری برادری کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں تاکہ وہ سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ساتھ مشترکہ منصوبوں پر کام کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم خصوصی طور پر ترک کاروباری برادری کو سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں، میں نے کئی مرتبہ بطور سیاح ترکی کا دورہ کیا اور جس طرح ترک سیاحتی صنعت نے ترقی کی تو پاکستان اس سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اب تک سیاحت پر کام نہیں کیا گیا لیکن دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان کی سیاحتی انڈسٹری بے پناہ صلاحیت کی حامل ہے اور حال ہی میں امریکا کے ایک صف اول کے میگزین نے پاکستان کو 2020 میں سیاحت کے لیے صف اول کا مقام قرار دیا ہے۔

تقریب میں پاکستان اور ترکی کے سرمایہ کار، وفاقی وزرا و مشیران بھی شریک تھے۔