Get Alerts

”وزیر اعظم پنجاب سے پتہ نہیں کونسا انتقام لے رہے ہیں“، ق لیگ حکومتی اتحاد سے نکلنے کے لیے پر تولنے لگی؟

”وزیر اعظم پنجاب سے پتہ نہیں کونسا انتقام لے رہے ہیں“، ق لیگ حکومتی اتحاد سے نکلنے کے لیے پر تولنے لگی؟
آج ٹی وی کے پروگرام میں میزبان عاصمہ شیرازی سے گفتگو کرتے ہوئے ق لیگ کے سینئر رہنماء طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ق لیگ کا تحریری معاہدہ ہوا تھا تاہم کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔

https://twitter.com/asmashirazi/status/1216765110703853568?s=20

مسلم لیگ ق کے رہنما و وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے آج تک کسی بھی معاملے پر ہم سے مشاورت نہیں کی۔

نجی ٹی وی کو دیئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان سے لے کر میانوالی تک ترقیاتی فنڈز دیئے گئے مگر ہمارے نمائندوں کو یہ کہ کر ٹال دیا جاتا ہے کہ  فنڈز ختم ہو گئے ہیں۔  ایم کیو ایم کے تحفظات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی ایک سنجیدہ سیاست دان ہیں، ان دو سالوں کے دوران انہوں نے آج تک حکومت پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تو وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی تھی کہ ہمیں کابینہ سے نکلنے دیں، کیونکہ لوگ اب ہم سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ ڈیڑھ سال کا عرصہ گزر گیا ہم نے کیا کارکردگی دکھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کو محفوظ راستہ دینے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے مگر ہم سے کسی بھی معاملے پر بھی مشاورت نہیں کی جا رہی۔

https://twitter.com/asmashirazi/status/1216773338275745799?s=20

اس صورتحال پر صابر شاکر نے ٹویٹ کی کہ "کیا اسلام آباد میں ہواؤں کارُخ تبدیل ہو چکا ہے؟ اسکےاثرات صوبائی دارالحکومتوں پر بھی ہو سکتے ہیں، اپنے گردو پیش کے چھوٹے بڑے شہروں میں بھی نظر رکھیں۔ اس تبدیلی کا سازوسامان خضدار، گجرات، لاہور، بدین، بہاولنگر، بہاولپور، ڈیرا غازی خان، رحیم یار خان اور کُچھ کہیں اور بکھراپڑاہے۔ ابتداکراچی سے ہو چکی ہے۔ 

https://twitter.com/ARYSabirShakir/status/1216385044870246400?s=20

یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت میں شامل متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کراچی سے متعلق وعدے پورا نہ کرنے پر وزرات چھوڑنے اور کابینہ سے نکلنے کا اعلان کیا تھا۔ ایم کیو ایم کے اعلان کے بعد حکمران جماعت تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی دوڑیں لگ گئیں تھیں اور وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

ایم کیوایم کو منانے کے لیے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی قیادت میں وفد کراچی میں موجود رہا۔  اس کے علاوہ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) بھی وفاقی حکومت سے ناراض ہوگئی۔ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈے اے) کے ترجمان سردار رحیم کے مطابق جی ڈی اے کے تحفظات ابھی تک برقرارہیں اور ہم بھی حکومت سے ناراض ہیں۔


انہوں نے کہا کہ چند دن اور انتظار کریں گے لہٰذا وعدے پورے کیے جائیں، ہم نے سندھ کے لیے ترقیاتی منصوبے اورنوجوانوں کے لیے روزگار مانگا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے سندھ میں پیپلزپارٹی کی طرز حکمرانی پر بھی اعتراض کیا ہے، سندھ میں کرپشن اور اقرباء پروری سمیت کئی شکایات پر وفاق نے جواب نہیں دیا۔ سرداررحیم کا کہنا تھا کہ پیرپگارا کی ہدایت پر جلد مشاورتی اجلاس بلایا جائے گا۔

یاد رہے کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی وفاق اور پنجاب میں اتحادی حکومت قائم ہے، وفاق  میں حکمران اتحاد میں مسلم لیگ (ق)، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے)، متحدہ قومی قوومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) شامل ہیں۔