پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں ناکامی کا خدشہ ہے: موڈیز

پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں ناکامی کا خدشہ ہے: موڈیز
موڈیز انویسٹرس سروس نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 6.7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے میں ناکام ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔

سنگاپور میں ریٹنگ کمپنی کے ایک خودمختار تجزیہ کار گریس لم نے کا کہنا ہے کہ اس طرح کے خطرات بڑھ رہے ہیں کہ پاکستان جون کے آخر میں ختم ہونے والے آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے سے قاصر ہو سکتا ہے۔

تجزیہ کار نے مزید کہا کہ پاکستان کے کمزور  پڑتے ذخائر کو دیکھتے ہوئے یہ امکان ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر  یہ ڈیفالٹ کر سکتا ہے۔

پاکستان نے چین کو 1 بلین ڈالر اس کی مقررہ تاریخ سے قبل جون کے آخر میں اس سمجھوتے کے تحت ادا کر دیے کہ بیجنگ پاکستان کو  30 جون کو مالی سال ختم ہونے سے پہلے دوبارہ یہی تجارتی قرض دے گا۔

ملک 2 بلین ڈالر کے فنانسنگ گیپ اور ایکسچینج ریٹ پالیسی جیسی بڑی رکاوٹوں کے باوجود اپنے آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کی حتمی کوشش کر رہا ہے۔

پاکستان کو جولائی میں شروع ہونے والے مالی سال 2023-24 کے لیے تقریباً 23 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کا سامنا ہے۔ پیر کے روز سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے گورنر جمیل احمد نے تردید کی کہ حکام قرض کی تنظیم نو کے لیے بات چیت کے خواہاں ہیں کیونکہ ملک جون میں 900 ملین ڈالر خود مختار قرض ادا کرے گا اور توقع ہے کہ 2.3 بلین ڈالر کی ادائیگی رول اوور کر دی جائے گی۔