سانگلہ ہل میں 14 سالہ گونگی، بہری اور معذور بچی جنسی زیادتی کا شکار

سانگلہ ہل میں 14 سالہ گونگی، بہری اور معذور بچی جنسی زیادتی کا شکار
سانگلہ ہل میں 14 سالہ گونگی، بہری اور معذور بچی جنسی زیادتی کا نشانہ بن گئی، پولیس نے مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق سٹی سانگلہ ہل میں گونگی اور بہری 14 سالہ معذور بچی آمنہ کو بوٹا بلوچ نامی شخص نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم بوٹا بلوچ کے خلاف تھانہ سٹی سانگلہ ہل میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جنسی زیادتی کا شکار بچی کی حالت تشویشناک ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق سانگلہ ہل کی طارق آباد المعروف (مچھر کالونی) میں محنت کش محمد عارف کی 14 سالہ گونگی، بہری اور ٹانگ سے معذور بیٹی آمنہ اپنے گھر میں اکیلی موجود تھی کہ اس اثنا میں سفاک ملزم بوٹا بلوچ گھر کے اندر داخل ہوا اور اس نے بچی آمنہ کو زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ آمنہ کی حالت خراب ہونے پر سفاک ملزم اسے برہنہ حالت میں چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ آمنہ کی چیخ و پکار سن کر ہمسائے موقع پر آئے اور انہوں نے پولیس کو اطلاع کی۔ 1122 ریسکیو اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر بچی آمنہ کو تشویشناک حالت میں ٹی ایچ کیو ہسپتال سانگلہ ہل منتقل کیا۔

واقعے کی اطلاع ہونے پر ڈی پی او ننکانہ، سی ای او ہیلتھ ننکانہ، ڈی ایس پی سانگلہ ہل اور ایس ایچ او سٹی سانگلہ ہل وصی احمد شاہ بھاری نفری کے ہمراہ ہسپتال پہنچ گئے۔ سٹی پولیس نے ملزم بوٹا بلوچ کے خلاف مقدمہ درج کیا تاہم 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی پولیس ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی۔

ملزم کو گرفتار نہ کرنے پر بچی کے ورثا اور اہل علاقہ کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔ ڈی پی او ننکانہ صاحب اسماعیل الرحمان کھاڑک متاثرہ بچی کے گھر پہنچے اور انہوں نے والدین سے اظہار ہمدردی اور ملزم کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

جنسی زیادتی کی شکار بچی کی والدہ نے کہا کہ میری بیٹی کے ملزم گرفتار نہ ہونے اور فوری انصاف کی فراہمی نہ ہونے پر اپنے آپ کو آگ لگا کر زندہ جل مروں گی۔