پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد کی جانب 23 مارچ کو لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ 23 مارچ سے پورے ملک سے لوگ نکل اور اسلام آباد پہنچیں۔
اسلام آباد میں میڈیا کے سامنے اعلان کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے اعلان کیا تھا کہ 23 مارچ کو لانگ مارچ ہوگا۔ میں آج باضابطہ طور پر تمام جماعتوں کے کارکنوں کو اسلام آباد کی جانب روانہ ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 'جعلی وزیراعظم' کے خلاف حزب اختلاف کی جماعتوں کی تحریک عدم اعتماد قومی مفاد کی امین ہے۔ پی ٹی آئی حکومت بجائے اس کے کہ جمہوری دائرے میں رہ کر اس کا سامنا کرے، وہ فساد کی راہ اختیار کر چکی ہے۔ ہمارے اراکین کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 23 مارچ کو لانگ مارچ کرنے کا فیصلہ اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی رہائشگاہ پر کیا گیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ فوری کیا جائے اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے 15مارچ کو فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ آئین پاکستان اسپیکر کو متعین اور واضح مدت میں اسمبلی اجلاس بلانے کا پابند کرتا ہے، اپنے فرائض سے انحراف سے اسپیکر آئین اور قانون سے غداری کے مرتکب ٹہریں گے، پارلیمانی قواعد و ضوابط کے رول نمبر 37 آٹھ کے تحت طلب کردہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہلا ایجنڈا آئٹم عدم اعتماد کی قرار داد پیش کرنا ہے۔
پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ میں ان سے کہتا ہوں کہ پاکستان تمہارا نہیں ہمارا ہے، پوری قوم کا ہے۔ آپ ہوتے کون ہیں کہ پارلیمنٹ کے آئینی اقدام کو اپنے کارکنوں اور چند گوریلوں کے ذریعے روکنے کی کوشش کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ تیار رہیں تحریک عدم اعتماد کی تاریخ تک اسلام آباد میں رہیں گے جبکہ پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کو لانگ مارچ کی دعوت دے چکے ہیں۔ شاہراہ دستور پر تاریخ کا عظیم الشان مظاہرہ ہوگا، پارلیمنٹ کے تمام اراکین کو بحفاظت ایوان پہنچنے کیلئے کور مہیا کیا جائے گا، ہم بہت کچھ کرنے جا رہے ہیں، انہیں ہم چھٹی کا دودھ یاد دلا دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 23 مارچ کو ظہر سے عصر کے درمیان پورے ملک سے قافلے چل پڑیں گے اور 24 کو اسلام آباد پہنچیں گے، لانگ مارچ اسلام آباد میں کتنے دن رہے گا یہ فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔