اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے میڈیا بریفنگ کی، بریفنگ کے دوران مشیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم کا اہم فیصلہ کیا ہے،.30جون تک سکیم میں شامل ہونے کا موقع دیا گیا ہے.سکیم کا فلسفہ لوگوں کو ڈرانا اور دھمکانہ نہیں ہے ،کاروباری حوصلہ افزائی ہے. ایمنسٹی سکیم میں ہر پاکستانی شامل ہوسکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکاری عہدے رکھنے والوں کو اسکیم میں شامل ہونےکی اجازت نہیں ہوگی، اسکیم کا مقصد ریونیو جمع کرنا نہیں معیشت کو چلانا ہے.
مشیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ملکی برآمدات میں رتی بھر اضافہ نہیں ہوسکا.بے، معاشرے کے کمزور طبقے پر بوجھ نہیں ڈالا جائیگا.چیئرمین ایف بی آر کو ٹیکس اکٹھا کرنے کیلئے مکمل اخیتاردیا گیا ہے. ایمنسٹی سکیم کے تحت کالے دھن کو سفید کرنے کا آخری موقع دیا جارہا ہے.برآمدات کا نہ بڑھنا، غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی اور اصلاحات کا بروقت نہ ہونا بنیادی مسائل ہیں۔
مشیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری مالیاتی ادارے کا ایگزیکٹو بورڈ دے گا جو لوگ آئی ایم ایف پر اعتراضات کر رہے ہیں وہ ماضی میں خود بھی جاتے رہے ہیں، آئی ایم ایف بناہی اس لئے ہے کہ معاشی مشکلات کے شکار ملک کی مدد کرے، مالیاتی پروگرام سے ملکی پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جاسکے گا.احساس پروگرام کا بجٹ100 ارب سے بڑھا کر 180 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری عہدہ رکھنے والے سکیم میں حصہ نہیں لے سکتے. بے نامی اکاؤنٹس اور بے نامی جائیداد کو سکیم کے تحت قانونی بنایا جا سکتا ہے.سکیم کے تحت پاکستان کے اندر اور باہرتمام اثاثے ظاہر کرنا ہونگے.آئی ایم ایف سے مذاکرات اچھے ماحول میں ہوئے۔
مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ ترقیاتی بجٹ کا حجم650ارب روپے سے بڑھا کر800ارب روپے کیا جا رہاہے، نئے مالی سال کا بجٹ 10 یا 11 جون کو پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر بریفنگ دی گئی اور کابینہ نے اتفاق رائے سے اس کی منظوری دے دی۔