یہاں رہ کر غیر جانبدار صحافت نہیں کر سکتا: اویس توحید نے پی ٹی وی سے استعفا دے دیا

یہاں رہ کر غیر جانبدار صحافت نہیں کر سکتا: اویس توحید نے پی ٹی وی سے استعفا دے دیا
پی ٹی وی کے اینکر پرسن اویس توحید نے سرکاری ٹی وی چینل سے استعفی دے دیا ہے۔ اپنے استعفے میں انہوں نے پی ٹی وی چھوڑنے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ سرکاری ٹی وی کی جانبدارانہ صحافت اور اپوزیشن کے نقطہ نظر کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے پی ٹی وی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ جمہوریت کی بقاء کیلئے میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے مگر آزادی اظہار پر پابندی جمہوری اصولوں کے عین منافی ہے ۔ ایسے میں پی ٹی وی کے  ’ہمارے ساتھ یا ہمارے خلاف‘ جیسے ماحول میں وہ اپنی نوکری جاری نہیں رکھ سکتے۔

انہوں نے لکھا کہ انہوں نے اس سوچ سے چند ماہ قبل پی ٹی وی کوجوائن کیا تھا کہ ادارے کو تبدیل ہونے کی ضرورت ہے اور اسے تبدیل کیا جائیگا۔ مگر ادارے نے پرانی یکطرفہ جانبدار پالیسی کو تبدیل کرنے کی بجائے حکومتی یکطرفہ بیانیے کو مزید تقویت دی ہے جو آئین کے آزادی صحافت کے اصولوں کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحثیت صحافی تیس سال قومی و بین الاقوامی میں صحافتی خدمات دینے کے بعد وہ بخوبی واقف ہیں کہ صحافت کوئی ایکٹیوزم نہیں ہے۔ اور نہ ہی میڈیا آزادیوں کیلئے یہ کوئی خیالی دنیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو مضبوط اور مستحکم کرنے کیلئے میڈیا پر اہم ذمہ داری عائد ہے۔ تنقیدی اور غیر جانبدار صحافت ہی جمہوریت کو مستحکم کر سکتی ہے۔ پی ٹی وی کے اندر ان تمام اقدار کی عدم موجودگی سے عوام اور ریاست کا ایک دوسرے پر اعتماد کم ہوتا ہے۔

اویس توحید نے لکھا کہ ان حالات میں جب انہیں اپنی صحافتی اقدار پر سمجھوتہ کرنا پڑے، انکا پی ٹی وی کے اندر کام جاری رکھنا ممکن نہیں۔ اسی لئے وہ اپنا استعفیٰ انتطامیہ کو پیش کر رہے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ پی ٹی وی آنے والے وقت میں پاکستانی اور غیر ملکی ناظرین کی نظر میں اپنی ساکھ برقرار رکھے گا۔