Get Alerts

شہباز گل کو مار مار کر پوچھا گیا جنرل فیض عمران خان سے کتنی بار ملنے آیا ہے، سابق وزیر اعظم کا الزام

شہباز گل کو مار مار کر پوچھا گیا جنرل فیض عمران خان سے کتنی بار ملنے آیا ہے، سابق وزیر اعظم کا الزام
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے چیف سیکیورٹی آفیسر شہباز گل کو جیل میں ننگا کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

جی این این نیوز کے پروگرام '' نیوز ایج'' میں شہباز گل کیس کے معاملے پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے وکیل نے شہباز گل کیساتھ ملاقات کرکے ہمیں بتایا کہ ان پر جیل میں بہیمانہ تشدد کیا گیا، ان کو ننگا کرکے مارا گیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں یہ سب سن کر بہت تکلیف میں مبتلا ہوں۔ میں سوال پوچھتا ہوں کہ آخر شہباز گل نے ایسی کیا بات کر دی کہ ان پر ایسا ظلم کیا گیا۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1559236177655463938?s=20&t=bPuzwnwNjbtqV1y4_-kW8A

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ لوگ کس طرح کے حیوان ہیں۔ ذرا باقی سیاست دانوں کے بیانات پر بھی تو غور کریں کہ وہ فوج اور اسٹیبلشمنٹ کیخلاف کس طرح کی زبان استعمال کرتے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان، نواز شریف، مریم نواز ودیگر کے بیانات کا بھی تو نوٹس لیا جائے۔ لیکن ان کیخلاف آج تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ شہباز گل پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے تاکہ وہ بیان دیں کہ انہوں نے اے آر وائے پر دیا گیا بیان عمران خان کے کہنے پر دیا۔

عمران خان نے کہا کہ اس کے علاوہ دو سوال شہباز گل سے اور کیے گئے ہیں۔ ایک تو انہیں مار مار کر پوچھا گیا کہ جنرل فیض عمران خان سے ملنے کتنی بار آیا ہے۔ اس موقع پر فریحہ ادریس نے ان کو پیشکش کی کہ وہ ایک بار کیمرے کے سامنے بتا ہی دیں کہ جنرل فیض کتنی بار ملنے آئے ہیں۔ لیکن عمران خان نے اس سوال کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ مارنے کی ضرورت نہیں ہے، ویسے ہی پوچھ لیں۔

سابق وزیر اعظم نے بتایا کہ دوسرا سوال وہ شہباز گل سے یہ کرتے ہیں کہ عمران خان کھاتا کیا ہے۔

ان سوالات کی تفصیل بقول عمران خان کے شہباز گل کے وکیل نے انہیں بتائیں۔ واضح رہے کہ فریحہ ادریس کے اس سوال پر کہ کیا وہ شہباز گل کے بیان کی مذمت کرتے ہیں، عمران خان نے کہا کہ انہیں وہ بات نہیں کہنی چاہیے تھی، پی ٹی آئی ایک مضبوط فوج میں یقین رکھتی ہے۔

تاہم، یہ غیر واضح ہے کہ جب عدالت شہباز گل کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا جا چکا ہے اور اڈیالہ جیل پنجاب حکومت کے تحت کام کرتی ہے تو پھر شہباز گل کو مار کون رہا ہے۔