سپریم کورٹ نے آج کی ہنگامی سماعت میں لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دینے والے پی ٹی آئی وکیل کو خوب رگڑا اور کہا کہ کیوں نہ انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے۔ اس قسم کی بے بنیاد درخواستوں کے ذریعے پی ٹی آئی کوشش کر رہی ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اسٹیبلشمنٹ کے خلاف لا کھڑا کیا جائے۔ الیکشن کو ملتوی کروانے کی اس کوشش کو سپریم کورٹ نے ناکام بنا دیا ہے۔ یہ کہنا ہے عامر غوری کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں فوزیہ یزدانی نے کہا الیکشن کمیشن نے انتخابی عملے کی تعیناتی قانونی طریقہ کار کے مطابق کی۔ الیکشن شیڈول جاری کرنے سے پہلے ریٹرننگ آفیسرز کا تعینات ہونا ضروری ہوتا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے جج نے اپنے فیصلے میں جس طرح لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کی ہے اس سے ان کا مشکوک ارادہ ظاہر ہوتا ہے۔ انتخابی عملے کی ٹریننگ روکنے سے الیکشن کمیشن کو لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑا ہو گا۔
نادیہ نقی کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے ساتھی ججز تاریخ درست کرنا چاہ رہے ہیں مگر ایسا ہو نہیں پائے گا۔ یہ بھی سوال بنتا ہے کہ الیکشن کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو خود سے چیلنج کیوں نہیں کیا اور ٹریننگ کیوں روک دی؟ آج سپریم کورٹ ججز سے ملنے کے بعد انہیں احساس ہوا اور جلدی جلدی اپیل بھی دائر ہو گئی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آج اتنا ضرور طے کر دیا ہے کہ الیکشن 8 فروری کو ہی کروائیں گے۔
میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بجکر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔