لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک موصول ہوا۔ آج مشکوک خط عملے نے وصول کیا۔ عملے کو شک گزرا تو انہوں نے خط کو کھولے بغیر پولیس کو اطلاع دی۔پولیس اور سی ٹی ڈی کی ٹیم فوری پہنچی اور خط کو قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول ہوا  تاہم عملے نے خط سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا۔ اس سے قبل سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کے دیگر ججز کو بھی اسی طرح کے خطوط موصول ہوچکے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک موصول ہوا۔ آج مشکوک خط عملے نے وصول کیا۔ عملے کو شک گزرا تو انہوں نے خط کو کھولے بغیر پولیس کو اطلاع دی۔

پولیس اور سی ٹی ڈی کی ٹیم فوری پہنچی اور خط کو قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو مشکوک خط موصول ہونے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو ملنے والے خطوط کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔

اس سے قبل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد احمد خان اور 4 ججز جسٹس شجاعت علی، جسٹس شاہد بلال، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عابد عزیز کو بھی مشکوک دھمکی آمیز خط بھیجے گئے تھے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سمیت 8 ججوں کو مشکوک خط موصول ہونے کا انکشاف ہوا۔

مشکوک خطوط میں سے ایک کو کھولا گیا تو اس میں سے پاؤڈر برآمد ہوا تھا۔

اس حوالے سے تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ بھی درج کیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو مشکوک خط موصول ہونے کے بعد چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ کے 5 اور لاہور ہائیکورٹ کے 5 ججوں کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے۔ ان کے بھی مقدمات درج کیے گئے۔

دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ سی ٹی ڈی کو خطوط سے ملنے والے پاؤڈر کی فارنزک رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔خطوط سے ملنے والے پاوڈر میں آرسینک کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق خطوط میں موجود پاوڈور میں آرسینک کی مقدار دس فیصد تک ہو سکتی ہے۔

آرسینک ایک زہریلا مواد ہوتا ہے۔ پاوڈر میں آرسینک کی 70فیصد سے زائد مقدار بہت زہریلی ہوتی ہے۔ اس کے سونگنے سے انسان کے اعصاب پر شدید اثر پڑتا ہے۔

خطوط سے ملنے والے پاؤڈر کے نمونے کو فرانزک لیب پنجاب بھیجا گیا تھا۔