اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور سپریم کورٹ کے مزید 5 ججز کو مشکوک خط موصول ہو گئے۔ تحقیقات کے دوران کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو سی سی ٹی وی فوٹیج بھی مل گئی۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس عائشہ ملک کے نام مشکوک خط موصول ہوئے ہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ سپریم کورٹ عملے نے مشکوک خطوط سی ٹی ڈی حکام کےحوالے کردیے۔
خیال رہےکہ گزشتہ دنوں چیف جسٹس پاکستان سمیت سپریم کورٹ کے 6 ججوں کے نام پاؤڈر بھرے مشکوک خطوط آئے تھے۔ ان ججوں میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس امین الدین اور جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں۔
اس سے قبل ججز کو ملنے والے دھمکی آمیز خطوط میں موجود پاؤڈر کی فرانزک رپورٹ منظر عام پر آئی تھی جس کے مطابق لفافوں میں خطرناک آرسینک کی معمولی مقدار پائی گئی۔
فارنزک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاؤڈر میں آرسینک یعنی سنکھیا کی 15 فیصد مقدار پائی گئی۔ آرسینک ایک زہریلا مواد ہوتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاوڈر میں آرسینک کی 70 فیصد سے زائد مقدار بہت زہریلی ہوتی ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
رپورٹ کے مطابق اگر یہ مقدار پھیپھڑوں تک پہنچ جائے تو خون بہنا شروع ہوجاتا ہے اور زیادتی کی صورت میں موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔آرسینک سونگھنے سے پھیپھڑے ناک کی سوزش اور خون کا بہاؤ ہوسکتا ہے۔ آرسینک کی شناخت گیس کروماٹوگرافی اور ماس سپیکٹرومیٹری ٹیکنک سے ممکن ہوئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول ہوا تھا جس کے بعد اب تک لاہور ہائی کورٹ کے 6 ججوں کو مشکوک خطوط مل چکے ہیں۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سمیت 8 ججز کو مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے جس پر پاؤڈر اوردھمکانے والا نشان پایا گیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو خط موصول ہونے کے بعد اگلے ہی روز لاہور ہائیکورٹ کے بھی 4 ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے تھے۔
سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہونےکے معاملے پر سی ٹی ڈی میں مقدمات درج کرلیے گئے تھے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کو بھی مشکوک خط موصول ہوا تھا۔
ملک شہزاد احمد خان کو موصول ہونے والے مشکوک خط میں پاوڈر اور تحریر موجود ہے اور ہائیکورٹ کے عملے کی جانب سے سیکیورٹی اداروں کو اطلاع کر دی گئی تھی۔
اس سے قبل ہائیکورٹ کے چار ججز کو مشکوک خط موصول ہو چکے ہیں جن میں جسٹس شجاعت علی خان،جسٹس شاہد بلال حسن،جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عابد عزیز شامل ہیں۔