ایس پی طاہر داوڑ کا خاندان انصاف سے مایوس ہونے لگا ہے اور حکومت پر اعتماد کھو چکا ہے‎

ایس پی طاہر داوڑ کا خاندان انصاف سے مایوس ہونے لگا ہے اور حکومت پر اعتماد کھو چکا ہے‎
سپرٹنڈنٹ پولیس طاہر خان داوڑ کے قتل کو تین ماہ بیت چکے ہیں لیکن ابھی تک تحقیقات میں پیش رفت نہیں ہوئیں، یہ بات جمعرات کو مرنے والے پولیس افسر کے بیٹے نے کی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پر انہیں کوئ اعتبار نہیں ہے۔ داوڑ گزشتہ برس 26اکتوبر کو اسلام آباد کے مقام G-10/4 سے اغوا ہوئے تھے اور ان کی لاش افغانستان کے صوبے ننگر ہار سے برآمد ہوئ تھی۔

https://www.youtube.com/watch?v=qVu7IjfhFpU

طاہر داوڑ کے بیٹے امجد طاہر داوڑ کا کہنا ہے کہ اتنا وقت گزرنے کے باوجود کیس کی تحقیقات میں پیش رفت نہیں ہوئ ہے اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اس مسئلے سے مکمل لاتعلقی اختیار کر رکھی ہے۔ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے امجد کا کہنا تھا کہ“ ہمیں حکومت پر اب اعتماد نہیں رہا ہے”۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ طاہر داوڑ کے اغوا اور قتل کی تحقیقات کیلئے ایک بین الاقوامی کمیشن قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان سمیت خاندان کے دیگر افراد نے وزیراعظم ہاؤس میں عمران خان سے ملاقات کی تھی اور وزیر اعظم نے انہیں یقین دلوایا تھا کہ اس مسئلے کی مکمل چھان بین کی جائے گی اور اس کیلئے ایک پارلیمانی کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا

https://www.youtube.com/watch?v=oztfcKMQX8k

امجد کا کہنا تھا کہ حکومت نے انہیں یہ بھی بتایا تھا کہ وہ اس مسئلے پر پانچ افراد پر مشتمل ایک جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا قیام بھی تین دن کے اندر کرے گی۔لیکن اس بات کو اب تین ماہ بیت چکے ہیں۔ امجد نے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تفتیش کیلئے ایک نیوٹرل کمیٹی تشکیل دی جائے کیونکہ ان کے والد کے اغوا اور قتل میں دو ممالک ( پاکستان، افغانستان) شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ“ ہم اس معاملے کی تفتیش کیلئے ایک خودمختار کمیٹی کی تشکیل چاہتے ہیں”۔ امجد کا کہنا تھا کہ جب تک انہیں انصاف نہیں مل جاتا وہ اور ان کا خاندان چین سے نہیں بیٹھیں گے۔