وزیر اعظم کی ہدایت پر محسن داوڑ اور علی وزیر کو افغانستان جانے کی اجازت مل گئی

وزیر اعظم کی ہدایت پر محسن داوڑ اور علی وزیر کو افغانستان جانے کی اجازت مل گئی
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے پی ٹی ایم رہنماؤں اور ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کو کابل جانے سے روک دیا تھا، تاہم وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر دونوں ارکان کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی ہے۔

شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان سے منتخب ہونے والے ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کو ایف آئی اے نے اسلام آباد ائیرپورٹ پر کابل جانے سے روکا تھا۔ دونوں ارکان اسمبلی کو افغان صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کرنا تھی جس کے لیے انہیں کابل روانہ ہونا تھا۔

ایف آئی اے کے مطابق محسن داوڑ اور علی وزیر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہونے کے باعث روکا گیا۔ بعدازاں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر دونوں ارکان قومی اسمبلی کو جانے کی اجازت دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر نے ٹوئٹ میں بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے محسن داوڑ اور علی وزیر کو کابل جانے کی اجازت دی ہے۔ وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو ایک بار کے لیے اجازت دینے کی ہدایت کی ہے اور دونوں ارکان اسمبلی کو افغان صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے سفرکی اجازت دی گئی۔

 

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں اور اراکین پارلیمنٹ محسن داوڑ اور علی وزیر کو کابل جانے والی پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا تھا۔ ایف آئی اے نے کہا تھا کہ قانون سازوں کو بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی کیونکہ ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہیں۔

پشتون تحفظ موومنٹ

واضح رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ ایسا اتحاد ہے جو سابق قبائلی علاقوں سے بارودی سرنگوں کے خاتمے کے مطالبے کے علاوہ ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور غیر قانونی گرفتاریوں کے خاتمے پر زور دیتا ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف ایک سچے اور مفاہمتی فریم ورک کے تحت ان کے محاسبے کا مطالبہ کرتا ہے۔

پی ٹی ایم ملک کے ان قبائلی علاقوں میں ریاستی اداروں کی پالیسیوں کی ناقد ہے، جہاں حالیہ عرصے میں دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا گیا تھا۔