اسلام آباد: وزارت تعلیم کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حکومت مارچ کے مہینے سے پورے ملک میں مدرسوں کے رجسٹریشن کا عمل شروع کر رہی ہے اور ملک بھر کے تمام مدرسوں کو وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹرڈ کیا جائے گا۔
وزارت تعلیم نے ایک ممبر پارلیمان کے مدرسوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر جواب دیتے ہوئے دستاویزات میں انکشاف کیا ہے کہ اس وقت تک کوئی بھی مدرسہ وزارت تعلیم کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں اور حکومت آئندہ ماہ سے پورے ملک میں رجسٹریشن کا عمل شروع کر رہی ہے جس میں تمام مدرسوں کو ایک قانون کے تحت کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پشاور کے آرمی پبلک سکول پر دہشگردوں کی جانب سے حملے کے بعد نیشنل ایکشن پلان میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ پورے ملک میں مدرسوں کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا جائے گا مگر پانچ سال گزرنے کے باوجود ابھی تک مدرسوں کی رجسٹریشن کا عمل شروع نہیں ہو سکا۔
وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک میں مختلف مکاتب فکر کے تیس سے چالیس ہزار مدرسے ہیں۔ وزارت تعلیم نے اپنی دستاویزات میں مزید کہا ہے کہ حکومت مدرسوں میں پڑھائے جانے والے نصاب کے عمل کو بھی دیکھ رہی ہے اور عنقریب اس پر بھی جلد پیش رفت شروع ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے مدرسوں کی رجسٹریشن شروع کرنے پر مذہبی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور مؤقف اپنایا تھا کہ کسی بھی صورت مدرسوں میں رجسٹریشن کے نام پر تسلط برداشت نہیں کیا جائے گا۔