نیا دور نیوز ڈیسک:۔
وزیر اعلیٰ پنجاب اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید النہیان کے خلاف مصنوعی ذہانت سے نامناسب مواد پھیلانے پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ لاہور نے کارروائی کی۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ لاہور نے بدھ کو یوٹیوبر عمران ریاض خان، پی ٹی آئی رہنما شہباز گل اور سوشل میڈیا کارکن ندیم جاوید کے خلاف انٹرنیٹ پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف ٹیکنالوجی سے نامناسب مواد پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید النہیان کے خلاف مصنوعی ذہانت سے نامناسب مواد پھیلانے پرپریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) 2016 کی دفعات 20، 21 ڈی اور 24 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ دو ملزمان کے خلاف ملتان اور فیصل آباد میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو کو ملنے والی ایف آئی آر کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع کی گئی جس میں غیر ملکی اور ملکی معزز شخصیات کی تصاویر کو اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے تبدیل کر کے جعلی مواد بنایا اور پھیلایا گیا۔ایف آئی آر میں یہ بھی درج ہے کہ اس مہم کے ذریعے پاکستان کے بین الاقوامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں درج کیا گیا ہے کہ یو ٹیوبر عمران ریاض خان اور ایکس یوزر ڈاکٹر شہباز گل یہ نامناسب مواد کو سوشل میڈیا پر پھیلانے اور شیئر کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔اس ایف آئی آر میں لاہور کے ایک اور رہائشی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ندیم جاوید کو بھی نامزد کیا گیا ہے اور ان پر بھی یہ ہتک آمیز مواد پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
اصلی تصاویر مریم نواز کی یو اے ای کے صدر سے ملاقات کی تھیں، جن میں وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو بھی دیکھا جا سکتا ہے اور انہی تصاویر کو اے آئی کے ذریعے تبدیل کر کے سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں اپنے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر شئیر کرتے ہوئے لکھا: ’میرا ایک ہی ٹک ٹاک اکاؤنٹ ہے۔ مطلب اب مقدمہ درج کرنے کے لیے پہلے جعلی اکاؤنٹ بنایا جائے گا، پھر جعلی ویڈیو لگائی جائے گی۔”عمران خان کے ساتھ کھڑا تھا، ڈٹ کر کھڑا رہوں گا جب تک میرے اللہ نے مجھے ہمت دی بے شک عزت، ذلت، طاقت، ہمت، زندگی، رزق اللہ دینے والا ہے۔“
ایک اور ایکس پوسٹ میں انہوں نے لکھا، ایف آئی اے انویسٹیگیشن کے بعد میرے خلاف نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اور جس ٹک ٹاک اکاؤنٹ Shahbaz_gill04 کو وجہ بنا کر کیا گیا ہے وہ اکاؤنٹ میرا ہے ہی نہیں، کسی فین نے بنایا ہے۔ جس پر مجھ سمیت صدیق جان صاحب، ثمینہ پاشا صاحبہ اور کئی اور دوستوں کی ویڈیوز پوسٹ ہیں۔ یہ کیسی تفتیش ہے؟۔