تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف توہین عدالت کے از خود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، جس میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس اعجاز لاحسن شامل تھے۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ٹویٹ میں بظاہرعدالت عظمیٰ کے ججز، عدالت کیخلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے گئے۔
یاد رہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کی جانب سے اعلی عدلیہ کے ججز کے حوالے سے ٹویٹ پر از خود نوٹس لیتے ہوئے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس سے متعلق درخواستوں کے فیصلے کے بعد صحافی مطیع اللہ جان نے فیصلہ دینے والے ججز سے متعلق کچھ ٹویٹس کی تھیں۔
دوسری جانب صحافی برادری نے توہین عدالت کا نوٹس ملنے پر مطیع اللہ جان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور ان کے حق میں ٹویٹس بھی کیں۔
Is it contempt of court to call the Supreme Court’s conviction of ZA Bhutto a judicial murder? This means we call those judges murderers. If that’s not contempt, how is calling judges backstabbers contempt? This is people’s judgement on them.
#WeStandWithMatiullah
— Gul Bukhari (@GulBukhari) July 15, 2020
@Matiullahjan919 Here’s one journalist who speaks truth to power. #WeStandWithMatiullah
— Najam Sethi (@najamsethi) July 15, 2020
.@Matiullahjan919 is most law abiding citizen of this country. He understands constitution more then constitutional experts. He is reporting Supreme Court proceedings for last almost 30 years.#WeStandWithMatiUllah pic.twitter.com/DqgANKJcX6
— Azaz Syed (@AzazSyed) July 15, 2020