وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کی مینجنگ ڈائیریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کا پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ایگریمنٹ میں اہم کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج کی منظوری کے لیے مینجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کے کردار پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے جس طرح پاکستان کی مدد کی ہے اس کا شکریہ ادا کرنے کیلئے الفاظ نہیں۔ وہ غریبوں کے لیے احساس رکھتی ہیں اور انہوں نے معاہدے کے لیے قابل قدر حمایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی مدد سے معیشت کی کایا پلٹ دیں گے۔ معاشی ٹیم پر واضح کر دیا کہ معاہدے کی خلاف ورزی برداشت نہیں کروں گا۔ 12 اگست تک ہماری حکومت ہے۔ پھر نگران حکومت معاہدے کا احترام جاری رکھے گی۔
شہباز شریف نے ایم ڈی آئی ایم ایف سے کہا کہ پاکستان دنیا کے بہترین اور لذیذ ترین آم پیدا کرتا ہے۔ آپ کے لیے احترام کے جذبے کے طورپر آموں کا تحفہ بھجوارہا ہوں۔
اس موقع پر ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے معاہدہ کے لیے آئی ایم ایف کے سامنے پاکستان کا کیس بھرپور انداز میں پیش کیا۔ آئی ایم ایف کو ماضی کی پیدا کردہ بد اعتمادی کی وجہ سے تحفظات تھے۔ اسی وجہ سے معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے کے پاکستان کے عزم پر شکوک و شبہات کا شکار تھا۔
کرسٹینا جارجیوا نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مضبوط شراکت داری اور باہمی اعتماد استوار ہوچکا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف وعدوں کو پورا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کا اہم رکن ہے۔ آئی ایم ایف پاکستان کی ہر ممکن حد تک مدد کرتا رہے گا۔
13 جولائی کو پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوئی تھی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس واشنگٹن میں ہوا۔ گزشتہ رات آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پروگرام کی منظوری دی۔ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط سٹیٹ بینک میں منتقل کردی ہے۔
واضح رہےکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور کیا ہے۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق 1.8 ارب ڈالر نومبر اور فروری میں دوبارہ جائزوں کے بعد شیڈول کیے جائیں گے۔ پاکستان کو طے شدہ پالیسیوں پر سختی سے کاربند رہنا ہو گا۔ پاکستان میں معاشی اصلاحاتی پروگرام معیشت کو فوری سہارا دینے کے لیے ہے۔ پروگرام سے پاکستان کی معیشت کو اندرونی اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔
ٹیگز: $1.2 billion, 1.2 بلین ڈالر, IMF, IMF Executive Board meeting, pakistan, Pakistan economy, SBA, SBP, stand-by arrangement, State Bank of Pakistan, The International Monetary Fund, آئی ایم ایف, آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس, ایس بی اے, بین الاقوامی مالیاتی فنڈ, پاکستان, پاکستانی معیشت, سٹینڈ بائی ارینجمنٹ