آئی ایم ایف  ایگزیکٹو بورڈ کا 29 اپریل تک شیڈول ، پاکستان ایجنڈے میں شامل نہیں

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹوبورڈ کی منظوری سے پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط ملے گی۔ آخری قسط کی حتمی منظوری کےساتھ ہی 3 ارب ڈالر کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ ختم ہوجائے گا۔

آئی ایم ایف  ایگزیکٹو بورڈ کا 29 اپریل تک شیڈول ، پاکستان ایجنڈے میں شامل نہیں

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا 29 اپریل تک کا شیڈول جاری کر دیا گیا تاہم شیڈول میں پاکستان کا نام شامل نہیں کیا گیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کے بورڈ اجلاس کے 29 اپریل تک جاری ہونے والے ایجنڈے میں پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ 20 مارچ 2024 کو طے پایا تھا۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹوبورڈ کی منظوری سے پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط ملے گی۔ آخری قسط کی حتمی منظوری کےساتھ ہی 3 ارب ڈالر کا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ ختم ہوجائے گا۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کے معاملے پر ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اپریل کے آخر میں بلانے کا عندیہ دیا تھا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

یاد رہے کہ حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ایک طویل مدتی اور بڑے اقتصادی بیل آؤٹ پیکج کے حصول پر بات چیت کرنے کے ارادے کا اعلان کیا تھا، جس کا ہدف نئے میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنا ہوگا۔

یہ بھی واضح رہے کہ ایک روز قبل آئی ایم ایف نے اس بات پر زور دیا تھا کہ پاکستانی معیشت کو بحال کرنے کے لیے اصلاحات کو ترجیح دینا نئے قرض پیکج کے حصول سے کئی زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

آئی ایم ایف کے عہدیدار کا یہ تبصرہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے حالیہ اعلان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اہم اور توسیع شدہ قرض پیکج کے حصول پر عمل پیرا ہے۔

مالیاتی فنڈ کے ساتھ پاکستان کا 24 واں 3 سالہ مجوزہ پیکج اگر منظور ہو جاتا ہے تو اس کا حجم 6 سے 8 ارب ڈالر کے درمیان ہو سکتا ہے جو کہ ملک کا اب تک کا سب سے بڑا قرض ہوگا۔