گرفتار صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان مستعفی، ریمانڈ پر نیب کے حوالے

گرفتار صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان مستعفی، ریمانڈ پر نیب کے حوالے
قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی جانب سے گزشتہ روز گرفتار کیے جانے والے وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے استعفیٰ دے دیا۔ احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر سبطین خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

نیب نے وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان کو جسمانی ریمانڈ کی استدعا کے لیے احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، اس موقع سبطین خان نے اپنے استعفے پر دستخط کر دیئے۔

دستخط کے بعد سبطین خان نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور پارٹی قیادت کو ارسال کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو دورانِ انکوائری کرپشن کے الزام میں گزشتہ روز نیب نے گرفتار کیا تھا۔

نیب حکام کے مطاب سبطین خان پر چنیوٹ میں اربوں روپے کےٹھیکوں میں من پسند کمپنی کو نوازنے کا الزام ہے۔ نیب نے بتایا کہ ملزم نے شریک ملزمان سے ملی بھگت کرکے ٹھیکہ خلاف قانون فراہم کیا، پنجاب حکومت نے 2018 میں نیب کو آگاہ کیا جس پر دوبارہ کارروائی ہوئی۔

نیب حکام کے مطابق نجی کمپنی ماضی میں کان کنی کے تجربے کی حامل نہیں تھی، تجربہ نہ ہونے کے باوجود سابق وزیر نے ملی بھگت سے کمپنی کو ٹھیکہ فراہم کیا، پنجاب مائنز ڈیپارٹمنٹ نے بڈنگ میں دوسری کمپنی کو شامل ہی نہیں کیا اور نہ ہی ملزمان نے ایس ای سی پی کو منصوبے کی تفصیلات فراہم کیں۔

سردار سبطین خان پنجاب اسمبلی کے حقلہ پی پی 88 میانوالی 4 سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں اور موجودہ کابینہ میں وزیر جنگلات ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو بھی نیب نے گرفتار کیا تھا تاہم وہ اب ضمانت پر رہا ہیں۔