سمندری طوفان بائپر جوائے سر پر آگیا، آج کیٹی بندر سے ٹکرائے گا. طوفان کا پاکستان کے سب سے بڑے شہر سے فاصلہ مزید کم ہوگیا جس کے نتیجے میں آج شہرِ قائد میں بارشیں متوقع ہیں۔ سندھ کی ساحلی پٹی پرطوفان کے اثرات نمودار ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ جاتی،کھاروچھان اورشاہ بندرخطرے کی زد میں ہیں۔
سندھ اور بھارت کا رخ کرنے والے سمندری طوفان بائپر جوائے کا فاصلہ کراچی سے مزید کم ہو کر 250 کلومیٹر جبکہ کیٹی بندر سے 150 کلومیٹر رہ گیا۔ آج طوفان کے کیٹی بندر سے ٹکرانے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ کیٹی بندرمیں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ تیز ہواؤں سے دکانوں کی چادریں اڑگئیں اور کھمبے گرگئے۔
سندھ حکومت نے کیٹی بندر سمیت دیگر طوفان کے خدشات سے دوچار علاقوں کو پہلے ہی خالی کرالیا تھا۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ سمندری طوفان آج کسی بھی وقت ٹکرا سکتا ہے۔طوفان کے باعث کراچی اور حیدر آباد میں آج اور کل تیزہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوگی تاہم کراچی میں اربن فلڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث کراچی اور حیدر آباد میں آج اور کل تیزہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوگی۔
حکام کا بتانا ہے کہ طوفان ٹکرانے کے ابتدائی دوگھنٹے خطرناک ہوں گے۔ بارش وقفے وقفے سے ہفتے تک جاری رہ سکتی ہے۔
خطرے کے پیشِ نظر کے الیکٹرک کی جانب سے ہدایات جاری کردی گئیں۔ سوشل میڈیا پر جاری کردہ پیغام میں ترجمان کے الیکٹرک عمران رانا کی طرف سے شہریوں کو احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بارش کے موسم میں شہری حفاظتی تدابیر کو اختیار رکھیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔
https://twitter.com/imranrana21/status/1668579610689404928?s=20
کے الیکٹرک نے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے بتایا کہ شہری طوفان کی تیاری کیلئے فونز اور آلات چارج رکھیں۔ اپنی گاڑیوں اور جنریٹرز میں فیول بھر کر رکھیں، دواؤں، پینے کا پانی اور خشک اشیاء کا انتظام رکھیں۔ بجلی کے آلات کو زمین سے اوپر رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
طوفان آنے کی صورت میں گھر میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ بجلی کے گیلے آلات کو ہاتھ لگانے سے بھی منع کیا گیا ہے۔ طوفان کی وجہ سے گرنے والے کھمبوں اور تاروں سے بھی دور رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔
کے الیکٹرک کی جانب سے طوفان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھی ہدایات دی گئی ہیں۔ کے الیکٹرک کے مطابق سوئچ آن کرنے سے پہلے کھڑے پانی کو نکالنے اور مین ہول کے ڈھکن بند رکھنے کا کہا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کےدوران کیٹی بندر اور اس کےاطراف لہریں 8 سے12 فٹ بلند ہوسکتی ہیں۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق گزشتہ6 گھنٹے سے بحیرہ عرب میں موجودسائیکلون شمال مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے۔طوفان کے مرکز میں 120 سے 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ سسٹم کے گرد 25 سے 30 فٹ بلند لہریں اٹھ رہی ہیں۔ ساحلی علاقےتیزآندھی،سمندری طوفان، سیلاب کی زد میں آسکتے ہیں۔
https://twitter.com/ndmapk/status/1669204362516733953?s=20
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے کے باعث کراچی اور حیدرآباد میں آج اور کل موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات نے سندھ کے دیگر شہروں بشمول مٹھی، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، تھرپارکر، میر پور خاص اور عمر کوٹ میں طوفان کے پیشِ نظر شدید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
ٹیگز: Army, Badin, Climate Change, cyclone, Cyclone Biparjoy, disaster, emergency, Sindh government, Thatta