واپڈا کے45 افسران کی صرف ایک  ماہ کی بیرون ملک ٹریننگ، قومی خزانے کو ارب 73کروڑ کا ٹیکہ

واپڈا کے45 افسران کی صرف ایک  ماہ کی بیرون ملک ٹریننگ، قومی خزانے کو ارب 73کروڑ کا ٹیکہ
واپڈا کے آزاد کشمیر میں واقع نیلم جہلم منصوبے میں افسران کی پڑوسی ملک چین میں تربیت کے لئے واپڈا نے ایک ارب 73 روپے کا بجٹ خرچ کیا گیا۔

نیا دور میڈیا کے پاس موجودہ دستاویزات کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ نیلم جہلم منصوبے میں کام کرنے والے 45 افسران کی بیرون ملک ٹریننگ پر 1734ملین کے بلاجواز اخراجات کیئے گئے مگر دستاویزات میں یہ بات معلوم نہیں ہوسکی کہ ان افسران پر یہ پیسہ کس مد میں خرچ ہوا۔

دستاویزات میں لکھا گیا ہے کہ نیلم جہلم کے منصوبے میں ایک نئی مشینری (جن کی وضاحت نہیں لکھی گئی) لگانے کے لئے 45 افسران کو ایک ساتھ چین بھیجا گیا جن کی ایک مہینے تربیت پر  ایک ساتھ پڑوسی ملک چین بھیجا گیا جن کی ایک مہینے کی تربیت پر ایک ارب 73 کروڑ کے اخراجات ہوئے۔

دستاویزات میں لکھا گیا ہے کہ یہ افسران اکتوبر 2016 میں چین گئے تھے اور ستمبر 2017 میں واپس پاکستان آئے تھے۔

نیا دور میڈیا کو اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے  ایک افسر نے بتایا کہ اس تمام مالیاتی اخراجات کی واپڈا سے بار بار تفصیلات مانگی گئی لیکن انھوں نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا اور واپڈا کے طاقتور افسران وزارت آبی وسائل کو زیادہ تر معاملات میں جواب نہیں دیتے. انھوں نے مزید کہا کہ واپڈا کے ریکارڈ میں سو سے زیادہ سرکاری گاڑیوں کی ریکارڈ اور گاڑیاں دونوں غائب ہے مگر تاحال واپڈا نے وزارت کو نہیں بتایا کہ گاڑیاں کہاں غائب ہوئیں. انھوں نے مزید بتایا کہ واپڈا کی سرکاری گاڑیاں زیادہ تر وہ افسران استعمال کررہے ہیں جن کا نہ واپڈا سے تعلق ہے اور نہ وزارت آبی وسائل سے حتی کہ کچھ گاڑیاں افسران کے گھروں اور ذاتی دوستوں کے پاس استعمال میں ہے۔

دستاویزات میں لکھا گیا ہے کہ ایک افسر کی چین میں ایک مہینے کی تربیت پر تین کروڑ 80 لاکھ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔

دستاویزات میں لکھا گیا ہے کہ 45 آفیسرز چین بھجوائے گئے تھے جن میں تین لوگ ایسے تھے جن کی  عمر 56سے57برس کی تھی۔

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔