Get Alerts

برطانیہ: ریحام خان ہتک عزت کا کیس ہار گئیں، زلفی بخاری سے غیر مشروط معافی مانگ لی

برطانیہ: ریحام خان ہتک عزت کا کیس ہار گئیں، زلفی بخاری سے غیر مشروط معافی مانگ لی
وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ و اینکر پرسن ریحام خان نے وزیر اعظم کے سابق معاون خصوصی زلفی بخاری پر لگائے الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ان سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

ریحام خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر زلفی بخاری پر لگائے جانے والے الزامات پر معافی نامہ شیئر کیا۔ اپنے معافی نامے میں ریحام خان نے کہا کہ میں نے 6 اور 7 دسمبر 2019 کو اپنے یوٹیوب چینل، فیس بک پیج اور اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ویڈیو کے ذریعے ذوالفقار عباس بخاری پر نیویارک کی روزویلٹ ہوٹل کو کم قیمت پر فروخت یا حاصل کرنے کے حوالے سے الزامات عائد کیے جو غلط اور جھوٹے تھے۔

ریحام خان نے اپنے ٹوئٹ میں 7 دسمبر 2019 کو زلفی بخاری پر دھوکہ دہی اور اقربا پروری، 15 مارچ 2020 کو جعلی دستاویزات دکھانے اور غیر قانونی طریقے یا دھوکہ دہی سے پیسہ بنانے کے الزامات کو بھی غلط اور جھوٹا قرار دیا۔

اسی طرح 17 مارچ 2020 اور 23 مارچ 2020 کو انہوں نے زلفی بخاری پر کورونا وبا کے انتظامات کے حوالے سے کردار ادا کرنے سے متعلق بھی الزامات لگائے تھے۔



ریحام خان نے زلفی بخاری پر لگائے گئے الزامات پر غیر مشروط معافی مانگی اور ہتک عزت اور قانونی اخراجات کی مد میں رقم ادا کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

زلفی بخاری نے اس پیشرفت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’سچ کی ہمیشہ فتح ہوتی ہے‘۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’عدالت کے حکم پر ریحام خان نے عوامی سطح پر معافی مانگی اور جھوٹ بولنے پر ہرجانہ ادا کیا‘۔

پی ٹی آئی رہنما نے اُمید ظاہر کی کہ ’ایک روز ہمارے ملک میں بھی اسی طرح کا قانون اور انصاف ہوگا تاکہ جھوٹ اور جعلی خبریں پھیلانے والے میڈیا کے بعض افراد کو گرفت میں لایا جاسکے‘۔



دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پیشرفت پر ردعمل میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’برطانوی عدالتوں نے ریحام خان کو زلفی بخاری پر جھوٹے الزامات پر ہرجانے اور معافی مانگنے کا حکم دیا، اس طرح کا قانونی نظام پاکستان میں لانے کی کوشش کو آزادی اظہار کے خلاف کہہ کر میڈیا مالکان مہم شروع کر دیتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’بہرحال ریحام خان کا جھوٹا ہونا ایک مرتبہ پھر ثابت ہوا، دراصل وہ جھوٹ بولنے کی عادی ہیں‘۔



واضح رہے کہ زلفی بخاری نے ان الزامات پر اعتراضات اٹھائے تھے اور ریحام خان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ انہیں ہدف بنایا گیا اور کرپشن کا الزام لگایا گیا۔

زلفی بخاری نے ہتک عزت کیس میں الزامات واپس لینے، ہرجانہ اور قانونی اخراجات ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بعد ازاں برطانوی جج نے قرار دیا تھا کہ ریحام خان کے ادا کردہ الفاظ اور مواد پہلے مرحلے کے الزام کے مترادف ہے۔

اس کا مطلب یہ تھا کہ ہتک آمیز الفاظ کوئی بھی 'عام قاری' سمجھ لے گا اور اگر کیس ٹرائل کی طرف جاتا تو ریحام خان کو ممکنہ طور پر زلفی بخاری کے خلاف اپنے الزامات کو ثابت کرنا پڑتا۔