Get Alerts

واٹس ایپ کا 150 سے زائد ممالک میں’چینلز‘ فیچر متعارف

’چینلز‘نامی فیچر پر فوری طور پر پاکستانی صارفین کو رسائی نہیں دی گئی اور نہ ہی واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا کی جانب سے یہ وضاحت کی گئی کہ ہے کہ فیچر کو کن 150 ممالک میں پیش کیا گیا ہے۔ ’چینلز‘کا فیچر پڑوسی ملک بھارت میں پہلے ہی پیش کیا جا چکا ہے تاہم امکان ہے کہ پاکستان میں بھی جلد مذکورہ فیچر تک صارفین کو ترتیب وار رسائی دی جائے گی۔

واٹس ایپ کا 150 سے زائد ممالک میں’چینلز‘ فیچر متعارف

دنیا کی سب سے بڑی انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے دنیا بھر کے 150 ممالک میں ’ چینلز‘ نامی فیچر پیش کردیا۔

میسجنگ ایپ نے جون کے ابتداء میں سب سے پہلے یہ فیچر سِنگا پور اور کولمبیا میں متعارف کرایا تھا۔ مذکورہ فیچر کو کچھ عرصہ قبل صرف امریکی ممالک میں پیش کیا گیا جس کے بعد 13 ستمبر کو کمپنی نے اعلان کیا کہ اسے مزید ممالک میں بھی متعارف کرادیا گیا اور اب مذکورہ فیچر 150 ممالک میں دستیاب ہے۔

بدھ کے روز میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ نے ایک پوسٹ میں فیچر کے عالمی سطح پر متعارف کرائے جانے کا اعلان کیا۔

چینلز‘نامی فیچر پر فوری طور پر پاکستانی صارفین کو رسائی نہیں دی گئی اور نہ ہی واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا کی جانب سے یہ وضاحت کی گئی کہ ہے کہ فیچر کو کن 150 ممالک میں پیش کیا گیا ہے۔

چینلز‘کا فیچر پڑوسی ملک بھارت میں پہلے ہی پیش کیا جا چکا ہے تاہم امکان ہے کہ پاکستان میں بھی جلد مذکورہ فیچر تک صارفین کو ترتیب وار رسائی دی جائے گی۔

مذکورہ فیچر فیس بک پر بنائے جانے والے کسی پیج کی طرح ہی ہوگا اور ’ چینلز‘ کے ذریعے ایڈمنز اپنے صارفین کو میسیج کی صورت میں معلومات فراہم کر سکیں گے۔

چینلز کیا ہے‘؟

چینلز نامی فیچر ایک طرح کا پیج ہوگا لیکن اس میں شیئر کی جانے والی تمام معلومات میسیج کی صورت میں دوسرے لوگوں تک پہنچے گی۔ کیوں کہ واٹس ایپ میسیجنگ ایپلی کیشن ہے۔

چینلز میں ایڈمن اپنے فون میں موجود نمبرز کو بھی شامل کر سکیں گے۔ علاوہ ازیں چینلز کو دوسرے لوگ بھی فالو کر سکیں گےجس کے بعد انہیں بھی مذکورہ چینلز کے میسیجز ملنا شروع ہوجائیں گے۔

دوسرے صارفین چینلز کو اسی طرح فالو کر سکیں گےجس طرح صارفین فیس بک یا ٹوئٹر پر کسی پیج یا شخصیت کو فالو کرتے ہیں۔

واٹس ایپ چینلز کی اہم بات یہ ہے کہ فالوورز کی معلومات چینلز کے ایڈمنز کو نہیں جائے گی۔ یعنی ایڈمنز کے پاس صارفین کا فون نمبر اور دوسری معلومات نہیں جائے گی لیکن ان کے پاس نوٹیفکیشن کی صورت میں معلومات جائے گی کہ صارف نے ان کا چینل فالو کیا ہے۔

ابتدائی طور پر چینلز بنانے کا اختیار معروف اور اہم شخصیات اور اداروں کے پاس ہوگا لیکن جلد ہی اسے عام افراد کے لیے بھی پیش کیا جائے گا اور ہر کوئی اپنا چینل بنا کر اس پر معلومات شیئر کرنے کے اہل ہوگا۔

اسی طرح کا فیچر انسٹاگرام پر بھی ’ براڈ کاسٹ چینل‘ کے نام سے متعارف کرایا جا چکا ہے۔