Get Alerts

انکوائری رپورٹ نہ رکی تو دھڑن تختہ، عثمان بزدار کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا

انکوائری رپورٹ نہ رکی تو دھڑن تختہ، عثمان بزدار کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا
آٹے اور چینی کے مصنوعی بحران کے سکینڈل بارے فرانزک رپورٹ سامنے آ جانے کے بعد ملک کے سیاسی منظر نامے، بالخصُوص پنجاب میں بڑی تبدیلی کا امکان ہے جس میں صوبے کی اعلیٰ ترین شخصیت کی گرفتاری بھی خارج از امکان نہیں جب کہ تختِ لاہور پر حکمران جماعت پی ٹی آئی میں سے کسی اور کو بٹھایا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق عبدُالعلیم خان کو راتوں رات سینیئر صوبائی وزیر کا حلف اٹھوانے کی بابت وزیراعظم عمران خان کے سرپرائز نے جہاں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور گورنر پنجاب چوہدری سرور کی نیندیں مبینہ طور پر اڑا دی ہیں وہیں سیاسی و دیگر اہم حلقوں میں بعض سنجیدہ سوالات کو جنم دیا ہے۔ ایسی اطلاعات بھی مل رہی ہیں جن کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا نام آٹا چینی سکینڈل کے متوقع شہیدوں میں موجود ہے۔



ذرائع کا خیال ہے کہ پرائم منسٹر ہاؤس کی ساکھ بحال یا قائم کرنے کی غرض سے سب سے طاقتور صوبائی مسند اقتدار پر بیٹھے اس سب سے کمزور شخصیت کی قربانی دی جا سکتی ہے، جس کی کوئی ذاتی لابی نہیں اور جن پر ابتدا ہی سے مقتدر حلقوں کے شدید تحفظات رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور کے اس سب سے بڑے سکینڈل میں ملوث کرداروں میں سے قانونی طور پر صرف حکومتی شخصیات پر ہی ہاتھ ڈالا جا سکتا ہے۔ تاہم، بحران سے اربوں کا مالی فائدہ اٹھانے والوں میں سے شریف فیملی کے ساتھ ساتھ سابق غیر اعلانیہ ڈپٹی پرائم منسٹر اور زراعت ٹاسک فورس کے معزول کیے جانے والے سربراہ جہانگیر ترین کو گرفت میں لایا جانا بھی خارج از امکان نہیں۔

ذرائع کا خیال ہے کہ آٹا چینی سکینڈل کی فرانزک رپورٹ کا اجرا اگر مؤخر نہ کر دیا گیا تو 25 اپریل کے بعد پنجاب میں بڑا سیاسی سرپرائز مل سکتا ہے، جس میں وزیر اعظم کے کیمپ میں رہ جانے والے کپتان کے واحد مبینہ ATM علیم خان کے نئے وزیر اعلیٰ پنجاب کے طور پر سامنے آنے کا امکان ہے۔