رکن قومی اسمبلی علی وزیر نے پارلیمنٹ کے فلور پر انتہائی تلخ باتیں کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب جنرل باجوہ سے جب مجھے جیل سے رہا کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ علی وزیر نے آرمی کی جگہ پر قبضہ کیا۔ میں کہتا ہوں کہ اگر انہوں نے فیصلہ کرنا ہے تو عدالتیں بند کر دیں۔
پارلیمںٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کچھ صحافیوں کیساتھ گفتگو میں میرے متعلق کہا تھا کہ کوئی ٹرانسپورٹ کا مسئلہ ہے۔ بعد ازاں جب ایوان میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے آرمی چیف سے میرے بارے میں بات کی تو اس پر ان کا کہنا تھا کہ علی وزیر معافی مانگے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد کچھ عرصہ قبل لمز یونیورسٹی لاہور میں جب کچھ طلبہ نے میری بابت آرمی چیف سے پوچھا تو اس پر ان کا کہنا تھا کہ علی وزیر پر آرمی کی پراپرٹیز سے متعلق کچھ مقدمات ہیں۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1515351582552039433?s=20&t=ZRV9XsDbqrV7W55GYmi4Vg
علی وزیر نے کہا کہ جناب سپیکر! میں تو آج بھی اس ایوان میں سب کے سامنے کھڑا ہوں۔ میں جیل کی سزا بھی بھگت رہا ہوں اور قانون کے سامنے بھی تواتر کیساتھ پیش ہو رہا ہوں۔ انصاف کی توقع بھی رکھتا ہوں لیکن یہ عدالتیں پھر کس لئے ہیں؟ ان کا آخر کیا کام ہے؟ یہ پولیس کا نظام کس مقصد کیلئے ہے؟ پھر ان اداروں کو ختم کر دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کیا میرے خلاف کرپشن، جھوٹ، فراڈ یا دھوکہ دہی کے کیسز ہیں؟ کیا میں نے اس ملک کیخلاف کہیں غداری کا مرتکب ہوا ہوں؟ غیر ملکی فنڈنگ حاصل کی ہے؟ اس ریاست کیخلاف کوئی سازش کی ہے؟ تو اسے سب کے سامنے لایا جائے۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ لیکن جب میں ان لوگوں کیخلاف بولتا ہوں جن میں جنرل مشرف سے لے کر جنرل کیانی اور راحیل شریف تک پاکستان کے جو آرمی چیف آئے، وہ آج ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان کی جنگوں میں ہم مر رہے ہیں۔ یہ جنگیں ان کیلئے ڈالرز کمانے کا ذریعہ تھیں۔ آج اسی جنگوں میں ہم جل رہے ہیں۔ میری باتیں تلخ ضرور ہیں لیکن پارلیمنٹ بتائے کہ انہوں نے آگے ہمارے ساتھ کیا لائحہ عمل اختیار کرنا ہے؟