نگران حکومت کاتحفہ، پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 17 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا

وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پیٹرول کی نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اگست کی رات بارہ بجے سے اکتیس اگست 2023 کی رات تک ہوگا۔ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کے باعث مقامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا۔

نگران حکومت کاتحفہ، پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 17 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا

نگران حکومت نے آتے ہی عوام پر پٹرول بم گرا دیا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر تک اضافہ کردیا۔

وزارت خزانہ نے آئندہ پندرہ روز کیلیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 17 روپے 50 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا ہے کہ   پیٹرول کی فی لیٹر قیمت ساڑھے 17 روپے اضافے کے بعد 290 روپے 45 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل 20 روپے اضافے کے بعد 293 روپے 40 پیسے تک پہنچ گئی۔

پیٹرول کی نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اگست کی رات بارہ بجے سے اکتیس اگست 2023 کی رات تک ہوگا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کے باعث مقامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ 15 دنوں میں ہی یہ قیمتوں میں دوسرا بڑا اضافہ ہے کیونکہ یکم اگست کو ہی پی ڈی ایم حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا اعلان کیا تھا۔ پیٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے  فی لیٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے 90 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا جس جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 272 روپے 95 پیسے  اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 273 روپے 40 پیسے تک پہنچ گئی تھی۔

اس وقت کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قیمتوں میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف معاہدہ اور عالمی منڈی میں قیمتوں کے اضافہ بتایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 15 دنوں کے دوران عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔