سابق گورنر سندھ اور استحکام پاکستان پارٹی کے سینئر لیڈر عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی اپنا گروپ بنانا چاہتے تھے جس پرہم نے ساتھ دینے سے معذرت کی تھی۔
شاہ محمود قریشی نے ایک کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا تھا کہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی چھوڑنے والوں نے اڈیالہ جیل میں اُن سے ملاقات کی تھی۔
سابق وزیرخارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران اسماعیل، فواد چوہدری، عامر کیانی اور مولوی محمود ان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کیلئے آئے اور کہا کہ پارٹی چھوڑ دو،ہم الیکشن لڑیں گے اور آزاد حیثیت میں لڑیں گے۔
شاہ محمود کے اس دعوے کے جواب میں عمران اسماعیل کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں سابق پی ٹی آئی لیڈر نے اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میری شاہ محمود قریشی سے جیل میں ملاقات ہوئی تھی۔ یہ ملاقات ان کی خواہش پر ہوئی تھی۔شاہ محمود اپنا گروپ تشکیل دینا چاہتے تھےجس پر ہم نے ساتھ دینے سے معذرت کی لیکن ریکارڈ کی درستگی کے لیے یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ میں نے ان سے کبھی پی ٹی آئی چھوڑنے کی بات نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملاقات شاہ محمود کی اپنی خواہش پر ہوئی تھی۔
میری شاہ محمود قریشی سے جیل میں ملاقات ہوئی تھی - میں ریکارڈ کی درستگی کے لیے یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ میں نے ان سے کبھی PTI چھورنے کی بات نہیں کی- یہ ملاقات شاہ صاحب کی خواہش پر ہوئی تھی- شاہ صاحب اپنا گروپ تشکیل دینا چاہیے تھے جس پر ہم نے ساتھ دینے سے معذرت کی-
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) January 16, 2024
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کو خیرباد کہنے والے ان اہم رہنماؤں نے شاہ محمود سے یہ ملاقات 31 مئی کو کی تھی۔
اس اہم ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ہمارا ماننا ہے کہ پاکستان کو مستحکم حل کی طرف جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں مئی کے واقعات میں ملوث افراد کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ عوام کو نواز شریف اورآصف زرداری کے سہارے اورنہ ہی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سہارے چھوڑا جاسکتاہے۔ جو کچھ ہوا ہماری اجتماعی ذمہ داری تھی کہ نہ ہوتا۔ بے گناہ کارکنوں کو جیلوں سے رہا کرانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔