تفصیلات کے مطابق لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے اپنے زیرِ انتظام قبرستانوں میں ٹیکس لاگو کرنے کے لیے تجاویز لوکل گورنمنٹ کو منظوری کے لیے بھجوا دی ہیں۔ مراسلے کے مطابق بچوں کی قبر پر ہزار روپے اور بڑوں کی قبر پر 1500 روپے ٹیکس نافذ ہوگا۔ نئی قبروں پر ٹیکس لگانے کی تجویز میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹیکس سے اکٹھی ہونے والی رقم کو قبرستانوں کی دیکھ بھال کے لیے خرچ کیا جائے گا۔
لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے قبرستانوں پر ایک کمیٹی بنانے کی تجویز بھی پیش کی ہے، جو تدفین کے گھنٹے سمیت فاتحہ خوانی کرنے والوں کے لیے بھی وقت مقرر کرے گی۔ فاتحہ خوانی کرنے والے صبح ساڑھے 8 بجے سے شام ساڑھے 5 بجے تک قبرستان آسکیں گے جبکہ مقررہ وقت کے بعد قبرستان میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کمیٹی قبر کی گہرائی، لمبائی اور چوڑائی کا بھی تعین کرے گی۔
لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی ان تجاویز پر سماء ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق میئر لاہور کرنل (ر) مبشر جاوید نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز تجاویز ہیں، جو کسی بھی طرح مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت میں " شہر خاموشاں" کے نام سے ایک اتھارٹی بنائی گئی تھی جس نے لاہور میں دو بڑے قبرستان بنائے ہیں۔ یہ اتھارٹی جسد خاکی کو گھر سے قبر میں دفنانے تک کا کام مفت کرتی ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے ممبر سلمان صوفی نے بھی ان تجاویز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ جب ہم نے " شہر خاموشاں" قبرستان شروع کیے تو ہم نے اس کو اُن لوگوں کے لیے مفت رکھا جو اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے تدفین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کو غیر حساس کہا ہے۔
When we started #ShehreKhamoshan graveyards, we kept it free for those who can't afford to pay and a donation for those who can to maintain the graveyards.
This tax suggestion on burial is outrageous and insensitive to say the least. https://t.co/8nCdNVMMmD
— Salman Sufi (@SalmanSufi7) July 16, 2019
یاد رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور میں ماڈل قبرستانوں کے لیے ایک اتھارٹی بنائی گئی تھی۔ اس اتھارٹی کے ذمے صوبے بھر میں شہر خاموشاں ماڈل قبرستان بنانا تھا۔ جہاں غسل سے لے کر کتبہ تک کی ہر سہولت مہیا کرنے کا اعلان ہوا تھا۔
مفتی نعیم نے بھی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی ان تجاویز پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مُردوں پر ٹیکس لگانا بہت بڑا ظلم ہے، ان تجاویز کی کسی صورت منظوری نہیں ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ قبرستان میں جگہ کا کرایہ اور تدفین کے انتظامات ملا کر تقریباَ 10 ہزار روپے تک اخراجات آتے ہیں لیکن اگر لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی تجاویز کو منظور کیا جاتا ہے تو ان اخراجات کے ساتھ ساتھ عوام کو ٹیکس بھی دینا پڑے گا۔