پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کے خلاف خیبر پختونخواہ پولیس نے غداری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ آیف آئی آر ہزارہ موٹر وے پر فائرنگ کے واقعے کے اگلے دن درج ہوا ہے۔
مقدمہ کے مدعی نے ایف آئی آر میں لکھا کہ منظور پشتین نے موٹر وے انٹرچینج پر تحریک انقلاب کے کارکنان کے نعروں کے جواب میں کار سے نکل کر پاکستان اور اسکے سیکیورٹی اداروں کے خلاف غداری پر مبنی نعرے لگائے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ تحریک انقلاب کے کارکن پاکستان آرمی کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔
ایف آئی آر میں دفعات 324 304 305 306 سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔ منظور پشتین کے ساتھ انکے تین دوستوں کا نام ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔