جی بی اور پنجاب پولیس کے آمنے سامنے آنے کے دعووں کی تردید

جی بی اور پنجاب پولیس کے آمنے سامنے آنے کے دعووں کی تردید
پنجاب کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) ڈاکٹر عثمان انور نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ گلگت بلتستان (جی بی) کی پولیس فورس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کی کوشش کے دوران زمان پارک میں پنجاب پولیس کے اہلکاروں پر بندوقیں تانی تھیں۔

ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل نے کہا کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ ایک صوبے کے اہلکار دوسرے صوبے کے اہلکاروں سے لڑتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم سب ریاست کے خادم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ پولیس آپریشن کے دوران گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ اور ایک اور وزیر کے سیکورٹی اہلکار باہر گئے تھے۔ لیکن میڈیا میں جو کچھ رپورٹ ہوا تھا ایسا کچھ نہیں ہوا۔

پنجاب کے آئی جی پی انور نے واضح کیا کہ کوئی خانہ جنگی نہیں ہے. تمام پولیس فورسز کے ذریعہ قانون کا اطلاق یقینی بنایا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں  پنجاب پولیس کے سربراہ نے کہا کہ "پولیس کی نرمی کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے" اور مزید کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہا گیا ہے کہ شہر میں کوئی 'نو گو' ایریا نہ ہو۔

دوسری جانب گلگت بلتستان پولیس کی زمان پارک لاہور میں تعنیاتی کے معاملے پر وفاقی حکومت کا بیان سامنے آگیا۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان پولیس کو زمان پارک میں تعینات کیا ہوا۔ جی بی پولیس نے عمران خان کی گرفتاری روکنے کےلیے اسلام آباد پولیس پر گنیں تان لی تھیں۔ وفاقی حکومت نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) گلگت بلتستان محمد سعید وزیر کو عہدے سے ہٹا دیا۔

ذرائع وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ آئی جی گلگت بلتستان کی تبدیلی کے باوجود جی بی پولیس زمان پارک میں بدستور موجود ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جی بی پولیس وزیر اعلی کی سکیورٹی کےلیے ساتھ رہ سکتی ہے زمان پارک تعینات نہیں کی جاسکتی۔ جی بی پولیس نے عمران خان کی رہائش گاہ سے اعلان کیا تھا کہ اسلام آباد پولیس اندر آئی تو گولی مار دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق نئے آئی جی گلگت بلتستان ڈار علی خٹک کو قانون کے مطابق اس معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کی ہے۔آئی جی گلگت بلتستان نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ چیف سیکرٹری اور آئی جی ، جی بی وفاقی حکومت کے نمائندے ہیں جی بی حکومت کے نہیں۔ نئے آئی جی علی خٹک کو فوری طورپر زمان پارک لاہور سے پولیس واپس بلانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔